Mohsin Usmani

محسن عثمانی

محسن عثمانی کی غزل

    خوش کن نظر فریب سا منظر بھی آئے گا

    خوش کن نظر فریب سا منظر بھی آئے گا چل اور تھوڑی دور ترا گھر بھی آئے گا ہوگا یہ حادثہ بھی کبھی میرے شہر میں آئینہ گر کے ہاتھ میں پتھر بھی آئے گا کیوں اشتعال رکھتا ہے لمحوں کی کوکھ میں پتھر کے پھر جواب میں خنجر بھی آئے گا پانی میں کون کتنے ہے سب کی مجھے خبر مجبور گر کرو گے تو لب پر ...

    مزید پڑھیے

    گزر جاتا ہے یوں دور شباب آہستہ آہستہ

    گزر جاتا ہے یوں دور شباب آہستہ آہستہ کہ اترے جس طرح کیف شراب آہستہ آہستہ شفق ہوتی ہے جیسے منتقل شب کے اندھیروں میں بدلتی جاتی ہے تعبیر خواب آہستہ آہستہ چلے گا سلسلہ کچھ اور ابھی خانہ خرابی کا کہ بستے ہیں تباہ انقلاب آہستہ آہستہ جرائم کے بگولے رفتہ رفتہ بن گئے طوفاں فصیل شہر ...

    مزید پڑھیے

    مت پوچھ میرے جاہ کو حشمت کو کیا ہوا

    مت پوچھ میرے جاہ کو حشمت کو کیا ہوا حیران خود ہوں میں مری قسمت کو کیا ہوا کیوں دیکھتے ہی دیکھتے دنیا بدل گئی ہر شے کی ایک دم سے یہ حالت کو کیا ہوا انسانیت کے شاہ اخوت کے تاجور ان سب کے حسن خلق کی عادت کو کیا ہوا اس کے خصال نیک کا شہرہ تھا چار سو اب اس حیا و شرم کو غیرت کو کیا ...

    مزید پڑھیے