خوش کن نظر فریب سا منظر بھی آئے گا
خوش کن نظر فریب سا منظر بھی آئے گا چل اور تھوڑی دور ترا گھر بھی آئے گا ہوگا یہ حادثہ بھی کبھی میرے شہر میں آئینہ گر کے ہاتھ میں پتھر بھی آئے گا کیوں اشتعال رکھتا ہے لمحوں کی کوکھ میں پتھر کے پھر جواب میں خنجر بھی آئے گا پانی میں کون کتنے ہے سب کی مجھے خبر مجبور گر کرو گے تو لب پر ...