Mohsin Asrar

محسن اسرار

محسن اسرار کی غزل

    جان جائے اگر تو جانے دے

    جان جائے اگر تو جانے دے اپنی تصویر تو بنانے دے آخر ایسی بھی کیا ہے حد بندی ہاتھ کو ہاتھ تک تو آنے دے ایک ہی آگ کا بجھانا کیا دوسری آگ بھی لگانے دے کیا ضروری ہے خود کو کھویا جائے پا رہا ہوں تجھے سو پانے دے دستکیں کیوں ہوا پہ دیتا ہے در و دیوار تو بنانے دے میں نیا پیرہن بدل دوں ...

    مزید پڑھیے

    خوف زدہ لوگوں سے رسم و راہ بڑھاتے پھرتے ہیں

    خوف زدہ لوگوں سے رسم و راہ بڑھاتے پھرتے ہیں ہم بے خوابی کے موسم میں خواب دکھاتے پھرتے ہیں بن ٹھن کر چلتے ہیں گھر سے اور اس کوچہ میں نہیں جاتے رستہ رستہ رہ گیروں سے ہاتھ ملاتے پھرتے ہیں ہم دیوانے ہم کو یارا کب ہے شور مچانے کا ہم تو اپنے اندر کی آواز چھپاتے پھرتے ہیں لوگو من کا ...

    مزید پڑھیے

    دوریوں میں قرابتوں کا مزا

    دوریوں میں قرابتوں کا مزا لیجے لیجے محبتوں کا مزا کچھ مزا بارشوں کی شورش کا کچھ ٹپکتی ہوئی چھتوں کا مزا ہو گئی نا تباہ خود داری لے لیا نا رعایتوں کا مزا اک مہاجر ہی جان سکتا ہے کیسا ہوتا ہے ہجرتوں کا مزا دھوپ جائے قرار سایوں کی ہر بگولہ مسافتوں کا مزا بھوک اور پیاس ذات کی ...

    مزید پڑھیے

    تیرے غم کا تدارک کیا تو ہمیں شرم آ جائے گی اور مر جائیں گے

    تیرے غم کا تدارک کیا تو ہمیں شرم آ جائے گی اور مر جائیں گے خواب آور دوا ہم نے لے لی تو پھر نیند کے کذب سے زخم بھر جائیں گے ساعتیں بے ثباتی کی اولاد ہیں اور صیاد ہیں اس لیے آؤ ہم وقت کو توڑ دیں ورنہ سب کام کی راتیں ڈھل جائیں گی دن گزر جائیں گے تم یوں ہی عشق کے زور پر خود کو رکھے رہو ...

    مزید پڑھیے

    خود ہی تسلیم بھی کرتا ہوں خطائیں اپنی

    خود ہی تسلیم بھی کرتا ہوں خطائیں اپنی اور تجویز بھی کرتا ہوں سزائیں اپنی کوئی دیکھے تو ادا کاریاں کرنا اس کا بند آئینے میں کرتی ہے ادائیں اپنی میں سخن ور ہوں سو خاموش نہیں رہ سکتا میں نے آنکھوں میں بسائی ہیں صدائیں اپنی کیا زمانہ تھا کہ ہم خوب جچا کرتے تھے اب تو مانگے کی سی ...

    مزید پڑھیے

    وہ ہے آگ وہ پانی ہے

    وہ ہے آگ وہ پانی ہے سب کی ایک کہانی ہے ان کھنڈرات کے نیچے بھی جاری نقل مکانی ہے کوئی میری عمر بتائے بچپن ہے کہ جوانی ہے آئینے ہیں گرد آلود اور خطہ بارانی ہے گھر کا نقشہ ہے تیار اب زنجیر بنانی ہے ہاتھ ہمارے زخمی ہیں اور چٹان گرانی ہے کوئی سپنا بھی دیکھو ویرانی ویرانی ...

    مزید پڑھیے

    کل رات وہ جھگڑتی رہی بات بات پر

    کل رات وہ جھگڑتی رہی بات بات پر اور میں کتاب لکھتا رہا کائنات پر کیا سوچیے کہ سوچ سے آگے ہے زندگی پہرے لگا رکھے ہیں کسی نے حیات پر کیا داستاں سنائیے اس کے وصال کی کیا تبصرہ کرے کوئی صحرا کی رات پر شاید مری انا مرے لہجے پہ ہے محیط شک ہو رہا ہے اس کو مرے التفات پر تیرے بغیر لگتا ...

    مزید پڑھیے

    دلاسا دے وگرنہ آنکھ کو گریہ پکڑ لے گا

    دلاسا دے وگرنہ آنکھ کو گریہ پکڑ لے گا ترے جاتے ہی پھر مجھ کو غم دنیا پکڑ لے گا سفر گو واپسی کا ہے مگر تو ساتھ رہ میرے مجھے یہ خوف ہے مجھ کو مرا سایہ پکڑ لے گا تو اپنے دل ہی دل میں بس مجھے آواز دیتا رہ سماعت کو مری ورنہ یہ سناٹا پکڑ لے گا نکلنا گھر سے باہر بھی علامت ہے تصادم کی جسے ...

    مزید پڑھیے

    سر اٹھایا عشق نے تو چوٹ اک بھاری پڑی

    سر اٹھایا عشق نے تو چوٹ اک بھاری پڑی جا کے اس کے پاؤں محسنؔ اپنی خودداری پڑی اب جو دیکھا دونوں ہی نا قابل تفسیر تھے رات کے جاگے ہوؤں پر روشنی بھاری پڑی چاہنے والوں کو ہی ہونا پڑا ہے سنگسار زندہ رہنے والوں پر ہی زندگی بھاری پڑی میرے دکھ کو ایک ہی پہلو کی لذت تھی عزیز اب جو کروٹ ...

    مزید پڑھیے

    چراغ راہ گزر ہے جلا رہے گا وہ

    چراغ راہ گزر ہے جلا رہے گا وہ مگر ہوا کے لیے مسئلہ رہے گا وہ کہاں ہے ہجر میں رہنے کا تجربہ اس کو تمام عمر دعا مانگتا رہے گا وہ جگہ بدلنے سے ہیئت کہاں بدلتی ہے جو آئنہ ہے سدا آئنہ رہے گا وہ میں اس چراغ کی لو کو خراج دے آؤں جو بجھ گیا تو ہمیشہ بجھا رہے گا وہ بہت ہی دھوپ ہے اب سائباں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 3