Mohsin Asrar

محسن اسرار

محسن اسرار کے تمام مواد

27 غزل (Ghazal)

    جان جائے اگر تو جانے دے

    جان جائے اگر تو جانے دے اپنی تصویر تو بنانے دے آخر ایسی بھی کیا ہے حد بندی ہاتھ کو ہاتھ تک تو آنے دے ایک ہی آگ کا بجھانا کیا دوسری آگ بھی لگانے دے کیا ضروری ہے خود کو کھویا جائے پا رہا ہوں تجھے سو پانے دے دستکیں کیوں ہوا پہ دیتا ہے در و دیوار تو بنانے دے میں نیا پیرہن بدل دوں ...

    مزید پڑھیے

    خوف زدہ لوگوں سے رسم و راہ بڑھاتے پھرتے ہیں

    خوف زدہ لوگوں سے رسم و راہ بڑھاتے پھرتے ہیں ہم بے خوابی کے موسم میں خواب دکھاتے پھرتے ہیں بن ٹھن کر چلتے ہیں گھر سے اور اس کوچہ میں نہیں جاتے رستہ رستہ رہ گیروں سے ہاتھ ملاتے پھرتے ہیں ہم دیوانے ہم کو یارا کب ہے شور مچانے کا ہم تو اپنے اندر کی آواز چھپاتے پھرتے ہیں لوگو من کا ...

    مزید پڑھیے

    دوریوں میں قرابتوں کا مزا

    دوریوں میں قرابتوں کا مزا لیجے لیجے محبتوں کا مزا کچھ مزا بارشوں کی شورش کا کچھ ٹپکتی ہوئی چھتوں کا مزا ہو گئی نا تباہ خود داری لے لیا نا رعایتوں کا مزا اک مہاجر ہی جان سکتا ہے کیسا ہوتا ہے ہجرتوں کا مزا دھوپ جائے قرار سایوں کی ہر بگولہ مسافتوں کا مزا بھوک اور پیاس ذات کی ...

    مزید پڑھیے

    تیرے غم کا تدارک کیا تو ہمیں شرم آ جائے گی اور مر جائیں گے

    تیرے غم کا تدارک کیا تو ہمیں شرم آ جائے گی اور مر جائیں گے خواب آور دوا ہم نے لے لی تو پھر نیند کے کذب سے زخم بھر جائیں گے ساعتیں بے ثباتی کی اولاد ہیں اور صیاد ہیں اس لیے آؤ ہم وقت کو توڑ دیں ورنہ سب کام کی راتیں ڈھل جائیں گی دن گزر جائیں گے تم یوں ہی عشق کے زور پر خود کو رکھے رہو ...

    مزید پڑھیے

    خود ہی تسلیم بھی کرتا ہوں خطائیں اپنی

    خود ہی تسلیم بھی کرتا ہوں خطائیں اپنی اور تجویز بھی کرتا ہوں سزائیں اپنی کوئی دیکھے تو ادا کاریاں کرنا اس کا بند آئینے میں کرتی ہے ادائیں اپنی میں سخن ور ہوں سو خاموش نہیں رہ سکتا میں نے آنکھوں میں بسائی ہیں صدائیں اپنی کیا زمانہ تھا کہ ہم خوب جچا کرتے تھے اب تو مانگے کی سی ...

    مزید پڑھیے

تمام