Mohsin Asrar

محسن اسرار

محسن اسرار کی غزل

    مجھے ملال بھی اس کی طرف سے ہوتا ہے

    مجھے ملال بھی اس کی طرف سے ہوتا ہے مگر یہ حال بھی اس کی طرف سے ہوتا ہے میں ٹوٹتا بھی ہوں اور خود ہی جڑ بھی جاتا ہوں کہ یہ کمال بھی اس کی طرف سے ہوتا ہے پکارتا بھی وہی ہے مجھے سفر کے لیے سفر محال بھی اس کی طرف سے ہوتا ہے جواب دیتا ہے میرے ہر اک سوال کا وہ مگر سوال بھی اس کی طرف سے ...

    مزید پڑھیے

    مرے بارے میں کچھ سوچو مجھے نیند آ رہی ہے

    مرے بارے میں کچھ سوچو مجھے نیند آ رہی ہے مجھے ضائع نہ ہونے دو مجھے نیند آ رہی ہے مرے اندر کے دکھ چہرے سے ظاہر ہو رہے ہیں مری تصویر مت کھینچو مجھے نیند آ رہی ہے تو کیا سارے گلے شکوے ابھی کر لو گے مجھ سے کچھ اب کل کے لیے رکھو مجھے نیند آ رہی ہے سحر ہوگی تو دیکھیں گے کہ ہیں کیا کیا ...

    مزید پڑھیے

    ہم اپنے ذہن پر پہلے اسے طاری کریں گے

    ہم اپنے ذہن پر پہلے اسے طاری کریں گے پھر اس کے بعد اپنے قلب کو جاری کریں گے ہم اپنے ظاہر و باطن کا اندازہ لگا لیں پھر اس کے سامنے جانے کی تیاری کریں گے محبت ہم سے اس کو ہو گئی تو ٹھیک ورنہ ہم اپنی ساکھ رکھنے کو اداکاری کریں گے اب ایسی مفلسی میں کیا کہیں ہو آنا جانا مگر کب تک ہم اس ...

    مزید پڑھیے

    جاناں گئے دنوں کا تعلق بحال کر

    جاناں گئے دنوں کا تعلق بحال کر آئینہ بن گیا ہوں مری دیکھ بھال کر اپنی ہی رہ گزر کے بجھاتا ہے کیوں چراغ ہر راستے سے میرا گزرنا محال کر اک روز ایسا ہو کہ چراغوں کے روبرو کچھ میں ہنر کروں کوئی تو بھی کمال کر تحویل انتظار میں کب تک رہے گی آنکھ میرے سپرد میری نظر کا مآل کر ڈر ہے ...

    مزید پڑھیے

    سیلابوں کے بعد ہم ایسے دیوانے ہو جاتے ہیں

    سیلابوں کے بعد ہم ایسے دیوانے ہو جاتے ہیں اپنے گھر سے اس کے گھر تک پہروں دوڑ لگاتے ہیں ہم نے اپنے ہاتھ زمیں میں داب رکھے ہیں اس ڈر سے دست طلب پھیلانے والے دیوانے کہلاتے ہیں ان آنکھوں کی سیوا کر کے ہم نے جادو سیکھ لیا جب بھی طبیعت گھبراتی ہے پتھر کے ہو جاتے ہیں اپنے ہجر کی بات ...

    مزید پڑھیے

    اچھا ہے وہ بیمار جو اچھا نہیں ہوتا

    اچھا ہے وہ بیمار جو اچھا نہیں ہوتا جب تجربے ہوتے ہیں تو دھوکا نہیں ہوتا جس لفظ کو میں توڑ کے خود ٹوٹ گیا ہوں کہتا بھی تو وہ اس کو گوارا نہیں ہوتا تیری ہی طرح آتا ہے آنکھوں میں ترا خواب سچا نہیں ہوتا کبھی جھوٹا نہیں ہوتا تکذیب جنوں کے لیے اک شک ہی بہت ہے بارش کا سمے ہو تو ستارا ...

    مزید پڑھیے

    خواب کو صورت حالات بنا جاتا ہے

    خواب کو صورت حالات بنا جاتا ہے دل کو آنا ہو تو بے وقت بھی آ جاتا ہے ہو کے ناراض نہ جائے کوئی مہماں ورنہ گھر سے وصف در و یوار چلا جاتا ہے آنکھ سے آنکھ ملانا تو سخن مت کرنا ٹوک دینے سے کہانی کا مزا جاتا ہے ٹھیک کہتے ہو کہ آسیب زدہ ہوتا ہے عشق میرے اندر بھی کوئی شور مچا جاتا ہے پیار ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 3