Mohammadi Begam

محمدی بیگم

  • 1879 - 1908

محمدی بیگم کی نظم

    خدا سب کچھ دیکھتا ہے

    خدا دیکھتا ہے مرے کام کو وہ سنتا ہے کہتا ہوں میں بات جو خدا ہر جگہ ہے مجھے دیکھتا مرے دل کی باتیں ہے وہ جانتا میں ہوں کھیل میں یا مدرسے میں ہوں رہوں اپنے گھر میں کہ رستے میں ہوں میں سوتا ہوا ہوں کہ ہوں جاگتا اکیلا مجھے وہ نہیں چھوڑتا وہ نزدیک میرے ہے رہتا سدا کوئی وقت ہو صبح یا شام ...

    مزید پڑھیے

    سنہری پنجرا

    خوب ہے یہ چاندی کا پنجرا اس میں تو آ منی سی چڑیا پنجرے میں ہے سونے کی پیالی اس میں تو کھانا دانہ پانی پہلے کھلاؤں گا تجھ کو دانہ کھاؤں گا پھر میں اپنا کھانا ٹھنڈا پانی دوں گا تجھ کو ٹھنڈی ہوا میں رکھوں گا تجھ کو بلی کے پنجوں سے بچا کر تجھ کو ٹانگوں گا کھونٹی پر چڑیا سن کے یہ باتیں ...

    مزید پڑھیے

    تاج گیت

    کتاب اماں نے کیا مزے کی لکھی جسے پڑھ کے ہوتی ہے ہم کو خوشی کریں گے اگر یاد ہم تاج گیت تو ہم سارے بچوں میں جاویں گے جیت پھر ابا کو اپنے سنائیں گے ہم اور انعام ہوگا نئی اک کتاب جو اس سے بہت اچھی ہوگی جناب

    مزید پڑھیے

    گیند

    چلی آ لڑھکتی لڑھکتی چلی آ مری گیند تو بیٹ کے پاس آ جا میں ہوں دوڑا آتا پکڑنے کو تیرے ٹھہر جا بس اب ہاتھ آ جا تو میرے لڑھکتی ہے کیا اب کہاں چھوڑتا ہوں تجھے آدھے رستے سے میں موڑتا ہوں نہ پڑنا کہیں گارے کیچڑ میں جا کر کہ ہو جائے گی اس میں گندی سراسر نہیں اچھے ہوتے ہیں میلے کھلونے مرے ...

    مزید پڑھیے

    بلی

    آ جا میری پیاری پوسی دم کو ہلاتی خر خر کرتی چوہے چڑیوں کو مت کھاؤ دیکھو ان کو تم نہ ستاؤ آؤ تمہیں کچھ دیتے ہیں ہم میٹھا میٹھا دودھ پیو تم تیرے گلے میں چھن چھن کرتے گھنگرو میں پہناؤں گا لا کے میرے بچھونے پر اب آ تو پاس مرے اب یاں سو جا تو رکھ لے سر تکیے پر میرے سو جا اب تو خر خر کر ...

    مزید پڑھیے

    تارے

    ذرا ننھے تارے مرے پاس آ جا تو اپنی چمک آ کے مجھ کو دکھا جا ادھر آ تجھے ہاتھ میں لے کے دیکھوں یہ کیا بات ہے تو چمکتا جو ہے یوں تو ننھا سا جگنو ہے اللہ میاں کا تجھے اپنی ٹوپی میں رکھ لوں ادھر آ مری ٹوپی میں آ کے جھم جھم چمکنا مرے سر پہ تو رات کو آ کے ہنسنا چمکتے ہو ہنستے ہو تم اتنے ...

    مزید پڑھیے

    قیدن چڑیا

    مجھے چھوڑ دے اب تو اے چھوٹے لڑکے کیا قید تو نے ہے کیوں مجھ کو بچے میں مر جاؤں گی ہائے پنجرے میں گھٹ کے مجھے چھوڑ دوں گی دعا تجھ کو چھٹ کے مرے ننھے بچے درختوں پہ بھوکے مجھے یاد کر کر کے وہ ہوں گے روتے ذرا تیلیاں پنجرے کی توڑ دے تو میں بچوں کی ماں ہوں مجھے چھوڑ دے تو میں اڑ جاؤں پھر سے ...

    مزید پڑھیے