بدن میں زہر تھا یا اضطراب تھا کیا تھا
بدن میں زہر تھا یا اضطراب تھا کیا تھا یہ زندگی میں مسلسل عذاب تھا کیا تھا سماعتوں سے بدن تک تھا چھلنی چھلنی تمام کسی کا لہجہ تھا یا آفتاب تھا کیا تھا وہ جس کی دید سے آنکھیں ہماری خیرہ ہوئیں کسی کا حسن تھا یا ماہتاب تھا کیا تھا میں بھاگتا ہی رہا تشنگی بجھی نہ مری یہ میرا وہم تھا ...