منہاج علی کے تمام مواد

2 غزل (Ghazal)

    عجب افواہ تھی ''انساں ہے فانی'' (ردیف .. ی)

    عجب افواہ تھی ''انساں ہے فانی'' ہے بعد موت بھی اک زندگانی جہاں میں آنکھ کیا کھولی کہ دیکھا عدم اب ہے زمانی و مکانی یہ محفل ہے خرد مندوں کی محفل یہاں کس سے کہوں دل کی کہانی اچانک ہاتھ میں رعشہ یہ کیسا ابھی تھی باڑھ پر میری جوانی زبان بے زبانی کون سمجھے میان مجمع شعلہ بیانی

    مزید پڑھیے

    اس پریشاں زلف سے جب سامنا ہو جائے گا

    اس پریشاں زلف سے جب سامنا ہو جائے گا پیچ باد صبح اک دم میں ہوا ہو جائے گا اس گلی میں منتشر کر دے ہماری خاک کو کچھ تو عرض مدعا باد صبا ہو جائے گا بس جگر کو لطف یک تیر مژہ درکار ہے کار غم خواری نگاہ آشنا ہو جائے گا وصل میں بند قبا کو منت انگشت کیا گرمیٔ انفاس کی اک رو سے وا ہو جائے ...

    مزید پڑھیے

2 رباعی (Rubaai)