Meeraji

میراجی

جدید اردو نظم کے بنیاد سازوں میں شامل ، کہتے ہیں انہوں نے اپنی خیالی محبوبہ میراسین کے نام پر اپنا نام ’میراجی‘ کر لیا تھا

One of the founding fathers of modern Urdu nazm. Known for his mystical association with Indian metaphysical tradition. Died young.

میراجی کی نظم

    سمندر کا بلاوا

    یہ سرگوشیاں کہہ رہی ہیں اب آؤ کہ برسوں سے تم کو بلاتے بلاتے مرے دل پہ گہری تھکن چھا رہی ہے کبھی ایک پل کو کبھی ایک عرصہ صدائیں سنی ہیں مگر یہ انوکھی ندا آ رہی ہے بلاتے بلاتے تو کوئی نہ اب تک تھکا ہے نہ آئندہ شاید تھکے گا مرے پیارے بچے مجھے تم سے کتنی محبت ہے دیکھو اگر یوں کیا تو برا ...

    مزید پڑھیے

    جزو اور کل

    سمجھ لو کہ جو شے نظر آئے اور یہ کہے میں کہاں ہوں کہیں بھی نہیں ہے سمجھ لو کہ جو شے دکھائی دیا کرتی ہے اور دکھائی نہیں دیتی ہے وہ یہیں ہے یہیں ہے مگر اب کہاں ہے مگر اب کہاں ہے یہ کیا بات ہے ایسے جیسے ابھی وہ یہیں تھی مگر اب کہاں ہے کوئی یاد ہے یا کوئی دھیان ہے یا کوئی خواب ہے نہ وہ یاد ...

    مزید پڑھیے

    لب جوئے بارے

    ایک ہی پل کے لیے بیٹھ کے پھر اٹھ بیٹھی آنکھ نے صرف یہ دیکھا کہ نشستہ بت ہے یہ بصارت کو نہ تھی تاب کہ وہ دیکھ سکے کیسے تلوار چلی، کیسے زمیں کا سینہ ایک لمحے کے لیے چشمے کی مانند بنا پیچ کھاتے ہوئے یہ لہر اٹھی دل میں مرے کاش! یہ جھاڑیاں اک سلسلۂ کوہ بنیں دامن کوہ میں میں جا کے ستادہ ...

    مزید پڑھیے

    طالب علم

    تمہیں معلوم ہے تیمور کی فوجیں جس وقت اپنے دشمن پہ بڑھا کرتی تھیں عورتیں پیچھے رہا کرتی تھیں اور جو عالم تھے فاضل تھے ان انسانوں کا جرگہ سب کے پیچھے پیچھے ہی چلا کرتا تھا کس لیے سب کو رہ زیست پہ ہر گام بڑھانے والے سب سے پیچھے ہی چلا کرتے ہیں علم میں ایک ہی بنیادی کمی ہے ورنہ علم ہر ...

    مزید پڑھیے

    یگانگت

    زمانے میں کوئی برائی نہیں ہے فقط اک تسلسل کا جھولا رواں ہے یہ میں کہہ رہا ہوں میں کوئی برائی نہیں ہوں زمانہ نہیں ہوں تسلسل کا جھولا نہیں ہوں مجھے کیا خبر کیا برائی میں ہے کیا زمانے میں ہے اور پھر میں تو یہ بھی کہوں گا کہ جو شے اکیلی رہے اس کی منزل فنا ہی فنا ہے برائی بھلائی زمانہ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 4