ترغیب
رسیلے جرائم کی خوشبو مرے ذہن میں آ رہی ہے رسیلے جرائم کی خوشبو مجھے حد ادراک سے دور لے جا رہی ہے جوانی کا خوں ہے بہاریں ہیں موسم زمیں پر! پسند آج مجھ کو جنوں ہے نگاہوں میں ہے میرے نشے کی الجھن کہ چھایا ہے ترغیب کا جال ہر اک حسیں پر رسیلے جرائم کی خوشبو مجھے آج للچا رہی ہے! قوانین ...