جسم کے اس پار
اندھیرے کمرے میں بیٹھا ہوں کہ بھولی بھٹکی کوئی کرن آ کے دیکھ پائے مگر سدا سے اندھیرے کمرے کی رسم ہے کوئی بھی کرن آ کے دیکھ پائے بھلا یہ کیوں ہو کوئی کرن اس کو دیکھ پائے تو اس گھڑی سے اندھیرا کمرہ اندھیرا نہیں رہے گا وہ ٹوٹ کر تیرگی کا اک سیل بے کراں بن کے بہہ اٹھے گا اور اس گھڑی سے ...