Meeraji

میراجی

جدید اردو نظم کے بنیاد سازوں میں شامل ، کہتے ہیں انہوں نے اپنی خیالی محبوبہ میراسین کے نام پر اپنا نام ’میراجی‘ کر لیا تھا

One of the founding fathers of modern Urdu nazm. Known for his mystical association with Indian metaphysical tradition. Died young.

میراجی کی نظم

    جسم کے اس پار

    اندھیرے کمرے میں بیٹھا ہوں کہ بھولی بھٹکی کوئی کرن آ کے دیکھ پائے مگر سدا سے اندھیرے کمرے کی رسم ہے کوئی بھی کرن آ کے دیکھ پائے بھلا یہ کیوں ہو کوئی کرن اس کو دیکھ پائے تو اس گھڑی سے اندھیرا کمرہ اندھیرا نہیں رہے گا وہ ٹوٹ کر تیرگی کا اک سیل بے کراں بن کے بہہ اٹھے گا اور اس گھڑی سے ...

    مزید پڑھیے

    میں جنسی کھیل کو صرف اک تن آسانی سمجھتا ہوں

    میں جنسی کھیل کو صرف اک تن آسانی سمجھتا ہوں ذریعہ اور ہے معبود سے ملنے کا دنیا میں تخیل کا بڑا ساگر تصور کے حسیں جھونکے لیے آتے ہیں بارش میں تمنائیں عبادت کی مگر پوری نہیں ہوتی تمنا دل کی چاہت کی کسی عورت کا پیراہن کسی خلوت کی خوشبوئیں کسی اک لفظ بے معنی کی میٹھی میٹھی ...

    مزید پڑھیے

    کئی ستارے چمک رہے ہیں

    لرز لرز کر دمک رہے ہیں مگر جب آئے گا دن کا چیتا اور ان ستاروں کا وقت بیتا تو آسمان کے نکیلے جگنو بنیں گے پل میں ڈھلکتے آنسو سحر کے پردے میں جا چھپیں گے میں اور تو آج ہیں اکٹھے سنا رہی ہے تری جوانی مجھے مرے عشق کی کہانی مگر ہے اک خوف سا فضا میں ہے ایک لرزش سی اس ہوا میں ستارے اب ٹمٹما ...

    مزید پڑھیے

    محرومی

    میں کہتا ہوں تم سے اگر شام کو بھول کر بھی کسی نے کبھی کوئی دھندلا ستارہ نہ دیکھا تو اس پر تعجب نہیں ہے نہ ہوگا ازل سے اسی ڈھب کی پابند ہے شام کی ظاہرا بے ضرر شوخ ناگن ابھرتے ہوئے اور لچکتے ہوئے اور مچلتے ہوئے کہتی جاتی ہے آؤ مجھے دیکھو میں نے تمہارے لیے ایک رنگین محفل جمائی ہوئی ...

    مزید پڑھیے

    رس کی انوکھی لہریں

    میں یہ چاہتی ہوں کہ دنیا کی آنکھیں مجھے دیکھتی جائیں یوں دیکھتی جائیں جیسے کوئی پیڑ کی نرم ٹہنی کو دیکھے لچکتی ہوئی نرم ٹہنی کو دیکھے مگر بوجھ پتوں کا اترے ہوئے پیرہن کی طرح سچ کے ساتھ ہی فرش پر ایک مسلا ہوا ڈھیر بن کر پڑا ہو میں یہ چاہتی ہوں کہ جھونکے ہوا کے لپٹتے چلے جائیں مجھ ...

    مزید پڑھیے

    جاتری

    ایک آیا گیا دوسرا آئے گا دیر سے دیکھتا ہوں یوں ہی رات اس کی گزر جائے گی میں کھڑا ہوں یہاں کس لیے مجھ کو کیا کام ہے یاد آتا نہیں یاد بھی ٹمٹماتا ہوا اک دیا بن گئی جس کی رکتی ہوئی اور جھجکتی ہوئی ہر کرن بے صدا قہقہہ ہے مگر میرے کانوں نے کیسے اسے سن لیا ایک آندھی چلی چل کے مٹ بھی گئی آج ...

    مزید پڑھیے

    نارسائی

    رات اندھیری بن ہے سونا کوئی نہیں ہے ساتھ پون جھکولے پیڑ ہلائیں تھر تھر کانپیں پات دل میں ڈر کا تیر چبھا ہے سینے پر ہے ہاتھ رہ رہ کر سوچوں یوں کیسے پوری ہوگی رات برکھا رت ہے اور جوانی لہروں کا طوفان پیتم ہے نادان مرا دل رسموں سے انجان کوئی نہیں جو بات سجھائے کیسے ہوں سامان بھگون ...

    مزید پڑھیے

    شراب

    فضول ہے یہ گفتگو ہے نگاہ دیکھتی ہے طاق میں رکھی ہیں چند بوتلیں چلو چلیں چلو چلیں جہاں ہمیں خیال ہی نہ آئے زندگی نظر کی بھول ہے چلو چلیں جہاں یہ در یہ دستکوں پہ دستکیں سنائی ہی نہ دے سکیں جہاں یہ روزن زبوں نگاہ کی مخاصمت نہ کر سکے جہاں کھلی فضا کھلی فضا کہ جیسے کوئی کہہ رہا ہو ...

    مزید پڑھیے

    جنگ کا انجام

    بہو کہے یہ بڑھیا میری جان کی لاگو بن کے رہے گی ساس کہے گز بھر کی زباں ہے اپنی منہ آئی ہی کہے گی بہو کہے جب دیکھو جب ہی خواہی نخواہی بات بڑھانا ساس پکارے اے مرے اللہ توبہ بھلی اب تو ہی بچانا بہو کہے اپنا گھر کیسا یاں تو اپنے بھی ہیں پرائے ساس کہے جل بھن کے اسے تو راج محل بھی راس نہ ...

    مزید پڑھیے

    دن کے روپ میں رات کہانی

    رات کے پھیلے اندھیرے میں کوئی سایہ نہیں جھلملاتے ہوئے کمزور ستارے یہ کہے جاتے ہیں چاند آئے گا تو سائے بھی چلے آئیں گے رات کے پھیلے اندھیرے میں کوئی سایہ نہیں ہوتا ہے رات اک بات ہے صدیوں کی کئی صدیوں کی یا کسی پچھلے جنم کی ہوگی رات کے پھیلے اندھیرے ہیں کوئی سایہ نہ تھا رات کا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 4