گریباں چاک ہیں گل بوستاں میں
گریباں چاک ہیں گل بوستاں میں اثر کتنا ہے بلبل کی فغاں میں قفس صیاد کا خالی پڑا ہے نہ ہوں بے چین کیوں کر آشیاں میں دعائے وصل جا اب تو اثر تک کئے نالوں نے روزن آسماں میں سنے گر طالع خفتہ کا قصہ تو نیند آ جائے چشم پاسباں میں زلیخا کی مچی جاتی ہیں آنکھیں کہیں یوسف نہ ہو اس کارواں ...