Meer Mehdi Majrooh

میر مہدی مجروح

میر مہدی مجروح کے تمام مواد

20 غزل (Ghazal)

    گریباں چاک ہیں گل بوستاں میں

    گریباں چاک ہیں گل بوستاں میں اثر کتنا ہے بلبل کی فغاں میں قفس صیاد کا خالی پڑا ہے نہ ہوں بے چین کیوں کر آشیاں میں دعائے وصل جا اب تو اثر تک کئے نالوں نے روزن آسماں میں سنے گر طالع خفتہ کا قصہ تو نیند آ جائے چشم پاسباں میں زلیخا کی مچی جاتی ہیں آنکھیں کہیں یوسف نہ ہو اس کارواں ...

    مزید پڑھیے

    نہ وہ نالوں کی شورش ہے نہ غل ہے آہ و زاری کا

    نہ وہ نالوں کی شورش ہے نہ غل ہے آہ و زاری کا وہ اب پہلا سا ہنگامہ نہیں ہے بے قراری کا طلب کیسی بلانا کیا وہاں خود جا پہنچتے ہیں اگر عالم یہی چندے رہا بے اختیاری کا وہاں وہ ناز و عشوے سے قدم گن گن کے رکھتے ہیں یہاں اس منتظر کا وقت پہنچا دم شماری کا کبھی چشم خمار آلود کی مستی نہیں ...

    مزید پڑھیے

    نہ کیوں تیر نظر گزرے جگر سے

    نہ کیوں تیر نظر گزرے جگر سے کہیں یہ وار رکتے ہیں سپر سے کسی سے عشق اپنا کیا چھپائیں محبت ٹپکی پڑتی ہے نظر سے ہوئی ہے ان کے مشتاقوں سے رہ بند وہ میرے گھر بھلا آئیں کدھر سے بھلا دل کا کہاں ملنا کہ ان کی نظر بھی تو نہیں ملتی نظر سے مجھے دیوار حیرت نے بنایا گیا ہے جھانک کر یہ کون در ...

    مزید پڑھیے

    میرے دل میں تو ہر زماں ہو تم

    میرے دل میں تو ہر زماں ہو تم چشم ظاہر سے کیوں نہاں ہو تم بے وفائیں کا عیب کیسا ہے یہ تو سچ ہے کہ میری جاں ہو تم جب چلو ٹیٹر ہی کی چلتے ہو میرے حق میں تو آسماں ہو تم دل و دیں دونوں نذر کرتا ہوں ایسی چیزوں کے قدرداں ہو تم دیکھ غمگیں مجھے بگڑتے ہو پر لے درجے کے بد گماں ہو تم عرش ...

    مزید پڑھیے

    اس کے نبھنے کے کچھ نہیں اسباب

    اس کے نبھنے کے کچھ نہیں اسباب وہ تغافل شعار میں بے تاب واجب القتل ہے دل بے تاب کشتہ ہونا ہی خوب ہے سیماب ابر کی تیرگی میں ہم کو تو سوجھتا کچھ نہیں سوائے شراب اپنی کشتی کا ہے خدا حافظ پیچھے طوفاں ہے سامنے گرداب بوسہ مانگا تو یہ جواب ملا سیکھئے پہلے عشق کے آداب اس کو پھرتا ہے ...

    مزید پڑھیے

تمام

7 رباعی (Rubaai)

تمام