مہتاب عزیز

مہتاب عزیز کے مضمون

    بھارتی پراگ اگروال ٹویٹر کا نیا سی ای او:ہم انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں کہاں ہیں؟

    پراگ اگروال

    ایک امریکن آئی ٹی کمپنی کے پاکستان نژاد سی ای او نے کچھ عرصہ قبل ایک پروگرام میں کہا تھا، پاکستان حکومت اگر صرف استعمال شدہ کمپیوٹرز اور انٹرنیٹ پر ٹیکس ختم کر دے،نوجوانوں کو فری لانسنگ میں انکیوبیشن سروسز پر توجہ دے تو دو سال میں ملک کی 50 فیصد بے روزگاری ختم ہو سکتی ہے۔ خیر ہم تو وہ بدقسمت لوگ ہیں، جن کو پورے آزادکشمیر، گلگت بلتستان، سابق فاٹا اور نوے فیصد بلوچستان میں تھری جی انٹرنیٹ کی سروس بھی حاصل نہیں۔ انکیوبیشن سروسز تو ایک طرف، یہاں ایف بی آر روز فری لانسنگ کرنے والوں پر چھاپے مارتا ہے۔

    مزید پڑھیے

    بر صغیر کے مسلمانوں میں غیر ضروری جذباتیت کیوں ہے؟

    عقل

    حقائق کو جانے پرکھے بغیر ہر قسم اور روپ کی بلا وجہ و بے سر و پا جذباتیت تخلیق کرکے دانستہ یا نا دانستہ عوام کے غم و غصے کو مٹانے کا کام لیا جاتا ہے۔ تاکہ عوام کے جذبات کسی تحریک کی شکل اختیار نہ کر سکیں اور کسی بڑی تبدیلی کا باعث نہ بن سکیں۔ مثال کے طور پر صرف تحریک خلافت کے واقعات ہی دیکھ لیجیے۔

    مزید پڑھیے

    احمد ندیم قاسمی: ریت سے بت نہ بنا اے مرے اچھے فنکار

    احمد ندیم قاسمی

    احمد ندیم قاسمی ، اپنے اشتراکی نظریات اور ترقی پسندی کو ترک کر کے دین کی طرف آئے۔ اور دین سے والہانہ تعلق کا اظہار ان کے آخری دور کی تحریروں اور شاعری میں بہت واضع دیکھائی دیتا ہے۔ آپ کی ایک مشہور نعت ، "کچھ نہیں مانگتا شاہوں سے یہ شیدا تیرا"، میں عقیدت اور عقیدے کا حسین امتزاج دکھائی دیتا ہے۔

    مزید پڑھیے

    آپ بھی اپنی اداؤں پہ ذرا غور کریں

    کرکٹ گراؤنڈ

    87 میں ورلڈ کپ کے سلسلے کا میچ تھا۔ میں بڑا ہو گیا تھا۔ اب ساتویں جماعت میں پہنچ چکا تھا۔ چار دوستوں کے ساتھ جا کر میچ دیکھنے پہنچا تھا۔ بیٹھے تب بھی زمین پر ہی تھے۔ لیکن ہمارا ایک دوست بہت چلتا پرزا تھا۔ اُس نے ایک پولیس والے سے بات کی اور ہم نے نقد پانچ، پانچ روپے ادا کیے اور بقیہ میچ کُرسیوں پر بیٹھ کر دیکھا۔ پھر عرصے تک میچ اور اس سے منسلک ایڈونچرز کی کہانیاں سُناتے رہے۔ تب لوگ فٹ پاتھ پر کھڑے  ہو کر بھی میچ دیکھ لیتے تھے۔ مال روڈ سے گزرتی گاڑیاں آہستہ کر کے اسکور بھی پوچھ لیتے تھے۔

    مزید پڑھیے