آئینہ در آئینہ
میں آج سویرے جاگ اٹھا دیکھا کہ ہے ہر سو سناٹا چپ چاپ ہے سارا گھر آنگن باہر سے بند ہے دروازہ سب بھائی بہن بیوی بچے آخر ہیں کہاں ہے کیا قصہ اتنے میں عجب اک بات ہوئی ناگاہ جو دیکھا آئینہ اک آدمی مجھ کو آیا نظر مجھ سے ہی مگر ملتا جلتا دو سینگ ہیں اس کے سر پہ اگے یہ دیو ہے کوئی یا ...