کاشف احسن کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    آپ چاہیں تو کیا نہیں ہوگا

    آپ چاہیں تو کیا نہیں ہوگا متصل دوسرا نہیں ہوگا لو تلاشی مری کہ اب مجھ میں دل مگر با صدا نہیں ہوگا ہے جدا رنگت حنا بھی تو آپ سا پر جدا نہیں ہوگا اپنی کشتی کے پاسباں ہو تم جا بجا نا خدا نہیں ہوگا جاں لٹا کر یہ جان ہے زندہ خوب ہے الوداع نہیں ہوگا وہم زیست و سوال مہر و وفا تجھ سے ...

    مزید پڑھیے

    دیکھ لازم ہے غم زندگی کے لیے

    دیکھ لازم ہے غم زندگی کے لیے سو گزارے شب غم خوشی کے لیے شہر جاناں سے اب کوچ کر جائیے وہ نہیں پارسا بندگی کے لیے یوں تو سارے ہی منظر ملے ہیں مگر ڈھونڈھتا پھر رہا دل کشی کے لیے پیار سے پیار کا یہ سفر دیکھیے سوچیے کچھ نیا دل لگی کے لیے آپ ہی آپ وہ مسکرائے بہت یاد آ ہی گیا نغمگی کے ...

    مزید پڑھیے

    زندگی کو معتبر بھی کیجیے

    زندگی کو معتبر بھی کیجیے غم کو میرا ہم سفر بھی کیجیے جستجو ہے اچھے دن کی ہر طرف خوب سے اب خوب تر بھی کیجیے ہوش والو مے کشی کیسی رہی بے خبر کو باخبر بھی کیجیے دے رہا ہوں واسطہ تیرا کرم میرے مولا درگزر بھی کیجیے زندگی نے خوب احسنؔ کر دیا قصۂ غم مختصر بھی کیجیے

    مزید پڑھیے

    کیا خبر تھی راہزن ہی راہبر ہو جائے گا

    کیا خبر تھی راہزن ہی راہبر ہو جائے گا چارہ گر حصے کا میرے کم نظر ہو جائے گا قافلہ غم کا شریک رہ گزر ہو جائے گا درد دل کا دھیرے دھیرے بے اثر ہو جائے گا گفتگو سے آشنائی ہی نہیں دیکھو جسے محفلوں میں وہ سخنور پر اثر ہو جائے گا خوب سے تھے خوب تر کی راہ میں کوشاں مگر ہم سفر کا ساتھ یوں ...

    مزید پڑھیے

    سبھی کچھ صاف ہے مبہم نہیں ہے

    سبھی کچھ صاف ہے مبہم نہیں ہے عجب عالم کہیں ماتم نہیں ہے جفاؤں کا میاں موسم نہیں ہے اٹھے آواز وہ ویلکم نہیں ہے صداقت کا یہاں پرچم نہیں ہے جھکا ہے سر مگر یہ خم نہیں ہے جو دانستہ جھکائے سر کھڑے ہو وہ بیگم ہے کوئی رستم نہیں ہے عزیزوں سے بھری محفل میں یاروں بہت سے لوگ ہیں ہمدم نہیں ...

    مزید پڑھیے

تمام