دل چاہتا تھا لانا جگر لے کے آ گیا
دل چاہتا تھا لانا جگر لے کے آ گیا میں اپنی شاعری کا ہنر لے کے آ گیا اے التفات یار مجھے معاف کر کہ میں لانا کہیں تھا تجھ کو کدھر لے کے آ گیا منزل کی جستجو تھی مجھے راہ عشق میں انجام یہ کہ گرد سفر لے کے آ گیا پھر یوں ہوا کے اپنی غزل کی کتاب میں میں اپنی بے بسی کا اثر لے کے آ ...