چند یادوں کے درمیاں ہوگا

چند یادوں کے درمیاں ہوگا
تیرا قصہ وہاں بیاں ہوگا


تیرے احساس کا جو جادو ہے
میری غزلوں سے وہ عیاں ہوگا


جس نے روشن کریں میری راتیں
وہ مرا چاند اب کہاں ہوگا


آ کے اک بار دل میں جھانک میرے
تو ہی اس میں کہیں نہاں ہوگا


جب وہ بچھڑے گا میرے دل کا خوں
کاش پھیلا یہاں وہاں ہوگا


مجھ سے غزلیں اداس ہیں کاشفؔ
آج پھر درد رائیگاں ہوگا