عشق وہ عشق ہے جو جذب و اثر تک پہنچے
عشق وہ عشق ہے جو جذب و اثر تک پہنچے حسن وہ حسن ہے جو اہل نظر تک پہنچے دل کے ہاتھوں نہ کسی دل کو ضرر تک پہنچے لب پر آئی ہوئی کیوں فتنہ و شر تک پہنچے کیوں محبت میں کوئی نقد و نظر تک پہنچے مجھ کو توہین وفا کی نہ خبر تک پہنچے تشنگی ذوق تکلم کی وہی ہے اب تک اس کے جلوے تو بہت میری نظر تک ...