ہر چوٹ پہ پوچھے ہے بتا یاد رہے گی
ہر چوٹ پہ پوچھے ہے بتا یاد رہے گی ہم کو یہ زمانے کی ادا یاد رہے گی دن رات کے آنسو سحر و شام کی آہیں اس باغ کی یہ آب و ہوا یاد رہے گی کس دھوم سے بڑھتی ہوئی پہنچی ہے کہاں تک دنیا کو تری زلف رسا یاد رہے گی کرتے رہیں گے تم سے محبت بھی وفا بھی گو تم کو محبت نہ وفا یاد رہے گی کس بات کا تو ...