جنید آزر کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    آخری لہر کنارے پہ اچھال آیا ہے

    آخری لہر کنارے پہ اچھال آیا ہے میرے دریا کو سخاوت میں کمال آیا ہے خواب تازہ کہ جو منسوب ترے نام سے تھا اب تری سمت سے لوٹا تو نڈھال آیا ہے تھک کے گر سکتا ہوں اک روز میں چلتے چلتے دیکھ کر بکھرے ہوئے پر یہ خیال آیا ہے اب جو ہر آنکھ تمنا سے مجھے دیکھتی ہے ایک مدت میں جلا تب یہ جمال ...

    مزید پڑھیے

    اس نے خود کو گزارا پھولوں سے

    اس نے خود کو گزارا پھولوں سے بھر گیا شہر سارا پھولوں سے تم مجھے آسمانی لگتے ہو کہہ رہا تھا ستارہ پھولوں سے باغ سے لے لی دشمنی میں نے ذکر کر کے تمہارا پھولوں سے لگ گئی آگ سبز منظر میں کیا ہوا ہے اشارہ پھولوں سے خوشبوؤں کے سفیر ہیں ہم لوگ ہے تعلق ہمارا پھولوں سے تتلیاں بیچ کر ...

    مزید پڑھیے

    جس قدر بھی پھیل جاؤں منظروں کے درمیاں

    جس قدر بھی پھیل جاؤں منظروں کے درمیاں آسماں تو آ نہیں سکتا پروں کے درمیاں میرے رونے کی صدا جاتی نہیں ہمسائے تک اور کتنا فاصلہ ہو دو گھروں کے درمیاں ہنس رہے ہیں دیکھ کر زخم جنوں کی وحشتیں گھر گئے ہم اہل دل کن مسخروں کے درمیاں کھینچ لائی زندگی ہم کو بھرے بازار میں ہم تماشا بن ...

    مزید پڑھیے

    خوشبو کی خانقاہ میں ہے میرا دشت سبز

    خوشبو کی خانقاہ میں ہے میرا دشت سبز اک خواب کی پناہ میں ہے میرا دشت سبز کس لمس کی طلب میں ہمکتا ہے روز و شب کس خواہش گناہ میں ہے میرا دشت سبز ہر صبح آفریں کی تمنا میں ہے مدام ہر شام کی نگاہ میں ہے میرا دشت سبز گو خاک کر چکی ہے مجھے تیری آرزو پھر بھی ترے نباہ میں ہے میرا دشت ...

    مزید پڑھیے

    کس عرصۂ حیات میں رکھا گیا مجھے

    کس عرصۂ حیات میں رکھا گیا مجھے دن رات سانحات میں رکھا گیا مجھے ہر گام زیب دار ہوا ہے مرا وجود ایسے بھی التفات میں رکھا گیا مجھے خوشبو کے نام پر مری سانسیں کشید کیں موسم کے انحطاط میں رکھا گیا مجھے دے کر فریب قرب مجھے فاصلے دئے ترک تعلقات میں رکھا گیا مجھے پہلے مری فنا پہ لیے ...

    مزید پڑھیے

تمام