Jiya Shah

جیا شاہ

جیا شاہ کی غزل

    کوئی جب چھوڑ جاتا ہے تو دل کی موت ہوتی ہے (ردیف .. ا)

    کوئی جب چھوڑ جاتا ہے تو دل کی موت ہوتی ہے بہاریں بے سبب ہیں جب کوئی اپنا نہیں ہوتا یہ آنکھیں نیند کی وادی میں جا کر لوٹ آتیں ہیں وہ وادی موت کی ہوتی ہے اور سپنا نہیں ہوتا بدن کو چاہیے اک لوتھڑا گرمائش خوں کو نہ ہوتا دل جو سینے میں دھڑکنا بھی نہیں ہوتا بہت دو چار قدموں کی مسافت ...

    مزید پڑھیے

    چوٹ لگ جائے بھی تو درد نہیں ہوتا مجھے (ردیف .. ن)

    چوٹ لگ جائے بھی تو درد نہیں ہوتا مجھے دل اگر ٹوٹ بھی جائے تو کوئی بات نہیں ہے بڑا کفر جو سوچوں میں کوئی اس کے سوا وہ بھٹک جائے بہک جائے کوئی بات نہیں ذات نسواں کو ہی بس صبر کا دم بھرنا ہے بے سبب ظلم وہ ڈھائے تو کوئی بات نہیں گھر سے بے پردہ جو نکلوں تو میں مجرم ٹھہروں تار تار آنکھ ...

    مزید پڑھیے

    محبت روگ ہے جاں کا نہیں اس کی دوا کوئی (ردیف .. ے)

    محبت روگ ہے جاں کا نہیں اس کی دوا کوئی اگر بے موت ہے مرنا تو پھر ہم دور ہی اچھے زمانہ روکتا ہے جب بغاوت جاگ اٹھتی ہے مٹا دیتی ہے ہر حد کو تو پھر مجبور ہی اچھے دمکتا ہجر آنکھوں سے ہے اک مہتاب کی مانند مسلسل آگ میں جلنا ہے تو بے نور ہی اچھے دلوں کے قید خانوں میں امنگیں پھڑپھڑاتی ...

    مزید پڑھیے

    لے اڑے پھول سے خوشبو کو فضا مہکائے (ردیف .. ن)

    لے اڑے پھول سے خوشبو کو فضا مہکائے کوئی کر کے تو یہ دکھلائے مگر تم سا کہاں میرا خاموش سا لہجہ بھی بہت بولتا ہے بن کہے جان وہ سب جائے مگر تم سا کہاں میری پرواز پہ نازاں جو مرے ساتھ اڑے ہو مری طاقت پرواز مگر تم سا کہاں کھو کے تجھ کو ترے پانے میں بہت ہیں بھٹکے گرد احباب بہت ہائے مگر ...

    مزید پڑھیے

    سمندر کی حقیقت پا گئے گہرائی میں جا کر (ردیف .. ن)

    سمندر کی حقیقت پا گئے گہرائی میں جا کر بڑے پر راز ہیں وہ جو بہت خاموش ہوتے ہیں کبھی گو مشکلیں آتی ہیں سائے سے نظر آئیں مگر کرنے کو باتیں لوگ سب پرجوش ہوتے ہیں کبھی راتیں دمکتی ہیں فلک پر چاندنی بن کر کبھی دن میں اندھیرے دل کے ہم آغوش ہوتے ہیں ضروری تو نہیں کہ جام پی کر ہوش کھو ...

    مزید پڑھیے