لے اڑے پھول سے خوشبو کو فضا مہکائے (ردیف .. ن)

لے اڑے پھول سے خوشبو کو فضا مہکائے
کوئی کر کے تو یہ دکھلائے مگر تم سا کہاں


میرا خاموش سا لہجہ بھی بہت بولتا ہے
بن کہے جان وہ سب جائے مگر تم سا کہاں


میری پرواز پہ نازاں جو مرے ساتھ اڑے
ہو مری طاقت پرواز مگر تم سا کہاں


کھو کے تجھ کو ترے پانے میں بہت ہیں بھٹکے
گرد احباب بہت ہائے مگر تم سا کہاں


میری ہر بھول پہ پیار آئے جسے بچوں سا
کان کھینچے مجھے سمجھائے مگر تم سا کہاں


زندگی میری تھی اور اس کو جیاؔ اوروں نے
مجھ کو پل میرے جو لوٹائے مگر تم سا کہاں