سمندر کی حقیقت پا گئے گہرائی میں جا کر (ردیف .. ن)
سمندر کی حقیقت پا گئے گہرائی میں جا کر
بڑے پر راز ہیں وہ جو بہت خاموش ہوتے ہیں
کبھی گو مشکلیں آتی ہیں سائے سے نظر آئیں
مگر کرنے کو باتیں لوگ سب پرجوش ہوتے ہیں
کبھی راتیں دمکتی ہیں فلک پر چاندنی بن کر
کبھی دن میں اندھیرے دل کے ہم آغوش ہوتے ہیں
ضروری تو نہیں کہ جام پی کر ہوش کھو جائیں
نہیں پیتے مگر وہ پیار میں مدہوش ہوتے ہیں