عزم فانی بھی لا زوال بھی ہے
عزم فانی بھی لا زوال بھی ہے آدمی ہے تو یہ کمال بھی ہے آرزو میں حلاوتیں بھی ہیں آرزو مرکز خیال بھی ہے واردات جنوں کا ذکر نہ چھیڑ کچھ خوشی بھی ہے کچھ ملال بھی ہے آئینہ ہے جواب وحشت کا آئینہ پیکر سوال بھی ہے ہے جواں فکر دور حاضر کی شدت ہوش سے نڈھال بھی ہے خواہش زیست آج دنیا ...