Jai Raj Singh Jhala

جے راج سنگھ جھالا

جے راج سنگھ جھالا کی نظم

    چہرہ تیرا

    سرد راتوں کا حسیں اک خواب ہے چہرہ ترا کیا کہوں بس منظر نایاب ہے چہرہ ترا نکہت گیسو کو تیری نکہت سنبل لکھوں تیرے نرم و نازک ان ہونٹوں کو برگ گل لکھوں آرزو پر یہ عرق لگتا ہے شبنم کی طرح اور سنی اس میں لٹیں لگتی ہے ریشم کی طرح جیسے کوئی گلشن شاداب ہے چہرہ ترا کیا کہوں بس منظر نایاب ...

    مزید پڑھیے

    سبب تباہی

    خوب صورت شے ہر اک نکلی ہے تیری ذات سے ہی چھو کے شجروں کو گزرتی یہ ہوائیں اور ابرآلود رنگیں یہ فضائیں دریا میں اٹکھیلیاں کرتی یہ لہریں اور ساحل پر نکھرتی یہ شعاعیں جانتا ہوں ہو بہ ہو جنت ہے یہ سارے نظارے لیکن اک دن یہ نظارے ہی سبب ہوں گے تباہی کا جہاں کی زلف و چشم و عارض تیرے اور ...

    مزید پڑھیے