جبار واصف کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    وہی مسافر مسافرت کا مجھے قرینہ سکھا رہا تھا

    وہی مسافر مسافرت کا مجھے قرینہ سکھا رہا تھا جو اپنی چھاگل سے اپنے گھوڑے کو آپ پانی پلا رہا تھا دکھوں کے گارے میں ہاتھ لتھڑے ہوئے تھے میرے ہنر کے لیکن میں روتے روتے بھی مسکراتا ہوا کوئی بت بنا رہا تھا کچھ اس لیے بھی مری صدا پر ہر اک سماعت کو تھا بھروسہ گماں کے صحرا میں بیٹھ کر ...

    مزید پڑھیے

    میں وقت کی آب جو سے آگے نکل گیا ہوں

    میں وقت کی آب جو سے آگے نکل گیا ہوں سو دہر کی ہا و ہو سے آگے نکل گیا ہوں میں بے شریعت طہارتوں کی تلاش میں تھا میں با شریعت وضو سے آگے نکل گیا ہوں تو جانتا ہے کہ میرا وجدان وجد میں ہے تو جانتا ہے میں تو سے آگے نکل گیا ہوں میں رقص کرتے ہوئے تہجد کی ساعتوں میں عبادتوں کے غلو سے آگے ...

    مزید پڑھیے

    کبھی زمین کبھی آسماں سے لڑتا ہے

    کبھی زمین کبھی آسماں سے لڑتا ہے عجیب شخص ہے سارے جہاں سے لڑتا ہے کسی کے عشق کی منت کا تیل ہے اس میں اسی لیے تو دیا آستاں سے لڑتا ہے ہمیں یہ بانجھ بہو بے نشان کر دے گی یہ بات کہہ کے وہ بیٹے کی ماں سے لڑتا ہے کرایے دار کی نیند اس قدر پریشاں ہے وہ روز خواب میں مالک مکاں سے لڑتا ہے یہ ...

    مزید پڑھیے

    جو نباتات و جمادات پہ شک کرتے ہیں

    جو نباتات و جمادات پہ شک کرتے ہیں اے خدا تیرے کمالات پہ شک کرتے ہیں وہ جو کہتے ہیں دھماکے سے جہاں خلق ہوا در حقیقت وہ سماوات پہ شک کرتے ہیں میں بھی بچپن میں تفکر پہ یقیں رکھتا تھا میرے بچے بھی روایات پہ شک کرتے ہیں میں اسی شہر میں آنسو لیے پھرتا ہوں جہاں پیڑ چڑیوں کی مناجات پہ ...

    مزید پڑھیے

    گھنگرو پہ بات کر نہ تو پائل پہ بات کر

    گھنگرو پہ بات کر نہ تو پائل پہ بات کر مجھ سے طوائفوں کے مسائل پہ بات کر فٹ پاتھ پر پڑا ہوا دیوان میر دیکھ ردی میں بکنے والے رسائل پہ بات کر اس میں بھی اجر ہے نہاں نفلی نماز کا مسجد میں بھیک مانگتے سائل پہ بات کر میرا دعا سے بڑھ کے دوا پر یقین ہے مجھ سے وسیلہ چھوڑ وسائل پہ بات ...

    مزید پڑھیے

تمام