Izhar Asar

اظہار اثر

معروف شاعر اور ناول نگار، اردو میں سائنسی فکشن لکھنے کے لئے مشہور

اظہار اثر کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    میرا جنوں ہی اصل میں صحرا پرست تھا

    میرا جنوں ہی اصل میں صحرا پرست تھا ورنہ بہار کا بھی یہاں بندوبست تھا آیا شعور زیست تو افشا ہوا یہ راز تیرے کمال فن کی میں پہلی شکست تھا اوروں نے کر لیے تھے اندھیروں سے فیصلے اک میں ہی سارے شہر میں سورج بدست تھا اک چیختے سکوت نے چونکا دیا مجھے میں ورنہ اپنے حال میں مدت سے مست ...

    مزید پڑھیے

    سوفار تصور ہے ستاروں کا ہدف ہے

    سوفار تصور ہے ستاروں کا ہدف ہے ہے فاتح افلاک یہ انساں کا شرف ہے اک لمحۂ تخلیق کی آہٹ ہے کہیں پر موتی کوئی نکلے گا ابھی بند صدف ہے تو بھی تو ہٹا جسم کے سورج سے اندھیرے یہ مہکی ہوئی رات بھی مہتاب بکف ہے جس لفظ پہ سر اپنے کٹائے شہدا نے تاریخ سیاست سے وہی لفظ حذف ہے ہر سمت فرشتے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    ایک ہی شے تھی بہ انداز دگر مانگی تھی

    ایک ہی شے تھی بہ انداز دگر مانگی تھی میں نے بینائی نہیں تجھ سے نظر مانگی تھی تو نے جھلسا دیا جلتا ہوا سورج دے کر ہم نے جینے کے لیے ایک سحر مانگی تھی ہم سفر کس کو کہیں شمس و قمر نے ہم سے منہ پہ ملنے کے لیے گرد سفر مانگی تھی کون آزر ہے جسے اپنا زیاں ہے مقصود کس نے پتھر کے لیے روح بشر ...

    مزید پڑھیے

    یہ داستاں ہے شہیدوں کی خوں چکیدہ ہے

    یہ داستاں ہے شہیدوں کی خوں چکیدہ ہے قلم بھی دست مورخ میں سر بریدہ ہے حیات ایسی زلیخا کہ آج کا یوسف گناہگار ہے اور پیرہن دریدہ ہے لہو جلاؤ چراغوں میں روشنی کے لیے ہمارے دور کا سورج تو شب گزیدہ ہے دبا دبا سا یہ طوفاں گھٹی گھٹی ہلچل ہواؤں میں کوئی پیغام نا رسیدہ ہے تمام مظہر ...

    مزید پڑھیے

    ایک سورج کا کیا ذکر ہے کہکشائیں چلیں

    ایک سورج کا کیا ذکر ہے کہکشائیں چلیں میں چلا تو مرے ساتھ ساری دشائیں چلیں آگے آگے جنوں تھا مرا گرد اڑاتا ہوا پیچھے پیچھے مرے آندھیوں کی بلائیں چلیں کوئی زنجیر ٹوٹی تھی یا دل کی آواز تھی دائرے سے بنائی ہوئی کیوں صدائیں چلیں میں چلا تو ہر اک چیز ٹھہری ہوئی سی لگی میں رکا تو یہ ...

    مزید پڑھیے

تمام

6 نظم (Nazm)

    ذرہ

    مجھے بانٹ کر کیا کرو گے میں ذرہ ہوں ذرے کا جز کیا کرو گے مگر میرے یارو جو تم مجھ کو آزاد کر دو حصار بدن سے تو اک موج بن جاؤں گا میں توانائی میں غم کی تبدیل ہو جاؤں گا میں نئی شکل پا کر تمہارے بہت کام آؤں گا میں

    مزید پڑھیے

    تاریک پہلو

    مری دسترس میں ستارے بھی سورج بھی اور کہکشاں بھی مری دسترس میں ہوائیں بھی طوفان بھی بجلیاں بھی مری دسترس میں سمندر بھی صحرا بھی کہسار بھی گلستاں بھی مری دسترس میں بہاریں بھی موسم بھی قوس قزح بھی مری دسترس میں گلوں کی مہک بھی ہے کلیوں کی رعنائیاں بھی مری دسترس میں نم آلود ہونٹوں ...

    مزید پڑھیے

    مکان و زماں

    مرے ساتھ چلتی ہے تنہائی بھی تیرگی بھی میں پھیلا ہوا ہوں یہاں سے وہاں تک خلا سے خلا تک خلا جو اندھیرا ہے تنہائیوں کا خلا جو بسیرا ہے گہرائیوں کا خلا میرا ساتھی خلا میرا پرتو خلا میرا سایہ خلا دوسرا رخ ہے میری جہت کا کہ میں وقت ہوں اور وقت لا انتہا ہے خلاؤں کی مانند نئی سمت ہوں میں ...

    مزید پڑھیے

    میں

    ایک خلیہ ہوں میں زندگی کی اکائی ہوں میں ٹوٹ کر بن رہا ہوں ازل سے یوں ہی میں عناصر کی ترتیب ہوں میں شعور و نظر کی وہ بنیاد ہوں جس پہ قائم ریاضی کے ٹیڑھے ستوں جس کی شاخیں ہیں ادوار کے فلسفے جو ادب آرٹ سنگیت کی روح ہیں ایک ذرہ ہوں میں ٹوٹ کر بن رہا ہوں ازل سے یوں ہی میرے ہر ریزۂ مختصر ...

    مزید پڑھیے

    انتظار

    چہرے پہ دید بان تھے ہونٹوں پہ کچھ سراب سانسوں میں احتجاج تھا نبضوں میں انقلاب دل جیسے سونی شام کا سورج بجھا بجھا اور جسم جیسے تیر کماں پر چڑھا ہوا اعصاب کے تناؤ سے بجتا تھا انگ انگ ہر رنگ آرزو میں ملا تھا لہو کا رنگ سوچوں پہ بادبان تنے تھے غبار کے پنچم کے سر پہ تار چڑھے تھے ستار ...

    مزید پڑھیے

تمام