عزت مجھے ملی ہے بہت التجا کے بعد
عزت مجھے ملی ہے بہت التجا کے بعد در پہ گیا نہ غیر کے رب کی عطا کے بعد اچھا ہوا کہ آرزو پوری نہیں ہوئی نکھری ہماری خواہشیں اپنی قضا کے بعد کرنے لگیں گے راہ میں جگنو بھی روشنی سورج جو ڈوب جائے گا ختم ضیا کے بعد ہر بے وفا نے آشیاں اپنا بدل دیا تنہا رہا ہوں شہر میں ذکر وفا کے ...