Iqra Afiya

اقرا عافیہ

اقرا عافیہ کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    دن تھکا ہے بہت ہیں راتیں شل

    دن تھکا ہے بہت ہیں راتیں شل دل بھی چپ ہے کھڑی ہیں آہیں شل تم نہیں ہو تو حال ایسا ہے پیر چلتے ہیں پر ہیں راہیں شل آج جھگڑا بہت ضروری تھا پر گلا خشک ہے ہیں باتیں شل تم کہیں بھی نظر نہیں آتے ڈھونڈتے ہو گئی ہیں آنکھیں شل میں ابھی ٹھیک سے نہ جی پائی اور ہونے لگیں ہیں سانسیں شل ایک ...

    مزید پڑھیے

    یہ کچے رنگ ہیں گہرے میں ان کو دھو نہیں سکتی

    یہ کچے رنگ ہیں گہرے میں ان کو دھو نہیں سکتی سبھی کچھ جانتی ہوں اس لئے بھی رو نہیں سکتی ابھی تک آنکھ کے ہر زاویے میں ہجر کے غم ہیں تمہارے خواب آتے ہیں مگر میں سو نہیں سکتی پرانے پیڑ کی ٹہنی ہوں پر سرسبز ہوں اب تک پرندے آتے جاتے ہیں میں بوڑھی ہو نہیں سکتی مجھے وہ شعر کہنے ہیں کہ جن ...

    مزید پڑھیے

    جب خیالوں میں تمہیں پاس بٹھاؤں اکثر

    جب خیالوں میں تمہیں پاس بٹھاؤں اکثر میر کے شعر ہوں لب پر انہیں گاؤں اکثر دفن کر کے سبھی وعدوں کو جہاں بچھڑے تھے وہ شجر دیکھنے جاتی ہوں میں گاؤں اکثر میں گلا کیسے کروں تم نے مجھے روندا ہے اپنے سائے پہ بھی آ جاتا ہے پاؤں اکثر جب ترے بعد ترا ہجر ستائے مجھ کو تجھ کو میں یاد کروں ...

    مزید پڑھیے

    ترا وعدہ تھا وعدہ رہ گیا ہے

    ترا وعدہ تھا وعدہ رہ گیا ہے ہمارا صبر تکتا رہ گیا ہے وہی ہے درد آنکھوں میں ابھی تک جو تجھ سے عشق آدھا رہ گیا ہے مرے وہ زخم سارے بھر گئے تھے مگر دل پھر بھی ٹوٹا رہ گیا ہے ادھورے خواب سارے مٹ گئے ہیں تمہارا نام لکھا رہ گیا ہے روانہ کب سے گاڑی ہو گئی ہے ہمارا ہاتھ ہلتا رہ گیا ...

    مزید پڑھیے

    خواب آسیب سے بن نکلے مری آنکھوں سے

    خواب آسیب سے بن نکلے مری آنکھوں سے لوگ ایسے تو نہیں ڈرتے مری آنکھوں سے بند ٹوٹا جو مرے دل میں بسی آہوں کا پھوٹ نکلے ہیں کئی چشمے مری آنکھوں سے رونقیں وصل کی پھر ہجر کی وحشت ہائے تم نے دیکھے ہیں کہاں میلے مری آنکھوں سے کتنی خوشیوں سے سجائے تھے ترے خواب مگر اب تو راتوں کو ہیں وہ ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    نظم

    لوگ بالکل پتنگ جیسے ہیں میں ذرا سی جو ڈھیل دیتی ہوں سر سے اوپر ہی اڑنے لگتے ہیں

    مزید پڑھیے