ہاتھ پھیلا نہ سکے بھیک کے پیالوں کی طرح
ہاتھ پھیلا نہ سکے بھیک کے پیالوں کی طرح ہم سے مانگا نہ گیا مانگنے والوں کی طرح کر نہ گلشن میں اچھل کود غزالوں کی طرح چل بہت سوچ کے شطرنج کی چالوں کی طرح فاقہ مستوں پہ عنایات نوالوں کی طرح ہر نوالے میں مگر طنز بھی بالوں کی طرح ہم رہ زیست سے گزرے ہیں اجالوں کی طرح یاد رکھیں گے ...