Iqbal Ahmad Khan Arif

اقبال احمد خاں عارف

اقبال احمد خاں عارف کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    ہاتھ پھیلا نہ سکے بھیک کے پیالوں کی طرح

    ہاتھ پھیلا نہ سکے بھیک کے پیالوں کی طرح ہم سے مانگا نہ گیا مانگنے والوں کی طرح کر نہ گلشن میں اچھل کود غزالوں کی طرح چل بہت سوچ کے شطرنج کی چالوں کی طرح فاقہ مستوں پہ عنایات نوالوں کی طرح ہر نوالے میں مگر طنز بھی بالوں کی طرح ہم رہ زیست سے گزرے ہیں اجالوں کی طرح یاد رکھیں گے ...

    مزید پڑھیے

    عذاب جان کو بھی انبساط سمجھا میں

    عذاب جان کو بھی انبساط سمجھا میں خدا نے غم بھی دیے تو نشاط سمجھا میں چلا سنبھل کے کہیں جا گروں نہ دوزخ میں رہ حیات تجھے پل صراط سمجھا میں اٹھا جو زیست کا معیار گر گیا اخلاق غلط بھی کیا ہے اگر انحطاط سمجھا میں تھی تیری پہلو تہی کب بوجہ رسوائی وہ بے رخی تھی جسے احتیاط سمجھا ...

    مزید پڑھیے

    بگڑا جو وقت زینت بازار ہو گئے

    بگڑا جو وقت زینت بازار ہو گئے نیلام کیسے کیسے خریدار ہو گئے میں پھول تھا تو پیروں تلے روندتے تھے لوگ پتھر ہوا تو میرے پرستار ہو گئے دیواریں اٹھ رہی ہیں مرے گھر کے صحن میں لگتا ہے میرے بیٹے سمجھ دار ہو گئے شاید ترے جہاں میں شرافت گناہ ہے میں موم کیا ہوا سبھی تلوار ہو گئے انگلی ...

    مزید پڑھیے

    سب زر پرست تھے سر بازار بک گئے

    سب زر پرست تھے سر بازار بک گئے وہ قیمتیں بڑھیں کہ خریدار بک گئے اک دوسرے کی حرص نے اندھا بنا دیا زیبائش مکان میں گھر بار بک گئے بھڑکی بہ فیض مفلسی جب آتش شکم دو روٹیوں میں لوگوں کے پندار بک گئے اچھوں کو اس جہاں میں کوئی پوچھتا نہیں سب پارسا کھڑے ہیں گنہ گار بک گئے ہم مفلسوں کے ...

    مزید پڑھیے

    انسانیت کے نام کو رسوا نہ کیجئے

    انسانیت کے نام کو رسوا نہ کیجئے مت کیجئے برا بھی گر اچھا نہ کیجئے یہ معجزوں کا دور نہیں ہے مرے حضور قاتل سے زندگی کی تمنا نہ کیجئے پردے سے خوبیوں کے دکھیں گی برائیاں انسان کو قریب سے دیکھا نہ کیجئے مت ڈھالیے اصولوں کو سانچے میں وقت کے یوں مصلحت کی آنچ پہ پگھلا نہ ...

    مزید پڑھیے

تمام