خدا پرست ہوئے ہم نہ بت پرست ہوئے
خدا پرست ہوئے ہم نہ بت پرست ہوئے کسی طرف نہ جھکا سر کچھ ایسے مست ہوئے جنہیں غرور بہت تھا نماز روزے پر گئے جو قبر میں سارے وضو شکست ہوئے ہمارے دل میں جو وحشت نے آگ بھڑکائی شرر بھی رہ گئے پیچھے یہ گرم جست ہوئے جو اپنے وعدے وفا وہ کرے کرم اس کا کہ ہم سے تو نہ وفا وعدۂ الست ...