Imdad Ali Bahr

امداد علی بحر

امداد علی بحر کی غزل

    نہ کہہ حق میں بزرگوں کی کڑی بات

    نہ کہہ حق میں بزرگوں کی کڑی بات کہیں گے لوگ چھوٹا منہ بڑی بات کہے اک بات پھولے سو شگوفے شریروں نے بنائی پھلجھڑی بات متانت ہے بہت کم بولتی میں خموشی دوپہر ہو دو گھڑی بات مجھے بھاتا ہے ہلکانا تمہارا دہن گل کی کلی ہے گل جھڑی بات بندھے مضمون پر کھولو نہ منہ بحرؔ مزا دیتی نہیں ...

    مزید پڑھیے

    تارے گنتے رات کٹتی ہی نہیں آتی ہے نیند

    تارے گنتے رات کٹتی ہی نہیں آتی ہے نیند دل کو تڑپاتا ہے ہجر آنکھوں کو ترساتی ہے نیند گھر میں آنکھوں کے قدم رکھنے نہیں پاتی ہے نیند دونوں پلکوں کے طمانچے رات بھر کھاتی ہے نیند فرش راحت پر مجھے جس وقت یاد آتا ہے یار مرغ دل ایسا پھڑکتا ہے کہ اڑ جاتی ہے نیند کون ہے راحت رساں اپنا شب ...

    مزید پڑھیے

    بد طالعی کا علاج کیا ہو

    بد طالعی کا علاج کیا ہو آزار بھی ہو تو لا دوا ہو آئینے کی شکل خود نمائی ہو بے دید ہو صورت آشنا ہو حسن نمکین کو لے کے چاٹیں جب اپنی ہی زیست بے مزا ہو اے درد فراق کے مریضوں گھرا لگے اس طرح کراہو محرم کے جو بند کھول دے یار بنگلہ مرے حق میں دل کشا ہو کیا ہے مجھے دیتے ہو گلوری چونے ...

    مزید پڑھیے

    ہم ناقصوں کے دور میں کامل ہوئے تو کیا

    ہم ناقصوں کے دور میں کامل ہوئے تو کیا اجڑے ہوئے علاقے کے عامل ہوئے تو کیا ہم کو تو افتخار ہے پیغام یار پر جبریل آسمان سے نازل ہوئے تو کیا مدت سے پھر رہی ہے چھری جان زار پر ہم آج تیغ یار سے بسمل ہوئے تو کیا داغوں میں اس کے داغ محبت کی بو کہاں لالے کے پھول ہم سے مقابل ہوئے تو ...

    مزید پڑھیے

    روشن ہزار چند ہیں شمس و قمر سے آپ

    روشن ہزار چند ہیں شمس و قمر سے آپ غائب ہیں پر نگاہ کی صورت نظر سے آپ آنکھیں بچھاتے پھرتے ہیں مشتاق راہ میں کیا جانیے گزرتے ہیں کس رہ گزر سے آپ روئے کوئی غریب تو ہنسنا نہ چاہئے واقف نہیں کسی کے فغان اثر سے آپ کانٹے بھرے ہیں خط میں جو چھوتے نہیں اسے اتنا نہ ہاتھ کھینچیے میری خبر ...

    مزید پڑھیے

    دوستو دل کہیں زنہار نہ آنے پائے

    دوستو دل کہیں زنہار نہ آنے پائے دل کے ہاتھوں کوئی آزار نہ آنے پائے کیجیے حسن پرستی مگر اس قید کے ساتھ پیاری صورت پہ ذرا پیار نہ آنے پائے خانۂ یار گھر آفت کا ہے اے رہ گیرو جسم پر سایۂ دیوار نہ آنے پائے اے جنوں تیرا زمانے میں رہے جب تک دور ہوش میں عاشق سرشار نہ آنے پائے آپ پر ...

    مزید پڑھیے

    اب مرنا ہے اپنے خوشی ہے جینے سے بے زاری ہے

    اب مرنا ہے اپنے خوشی ہے جینے سے بے زاری ہے عشق میں ایسے ہلکے ہوئے ہیں جان بدن کو بھاری ہے شکوے کی چرچا ہوتی ہے چپکے ہی رہنا بہتر ہے دل کو جلانا دل سوزی ہے یہ غم دنیا غم خواری ہے کس کا وعدہ کون آتا ہے چین سے سوتا ہوگا وہ رات بہت آئی ہے اے دل اب ناحق بیداری ہے داؤ تھا اپنا جب وہ ہم ...

    مزید پڑھیے

    جاتے ہے خانقاہ سے واعظ سلام ہے

    جاتے ہے خانقاہ سے واعظ سلام ہے ہم دیر سے چلے صنم اب رام رام ہے صورت وہ سانولی کہ کنھیا غلام ہے میرے صنم سے خوب تر اللہ کا نام ہے در پیش ہے وہ منزل نا طاقتی ہمیں اٹھے جو ہم سفر ہے جو بیٹھے مقام ہے صیاد ہی بہار کے پردے میں بلبلو ہر غنچہ ہے قفس رگ گل تار رام ہے کیوں کر نہ میری یاد ...

    مزید پڑھیے

    محرم کے ستارے ٹوٹتے ہیں

    محرم کے ستارے ٹوٹتے ہیں پستان کے انار چھوٹتے ہیں دل پر ہے وہ صدمۂ جدائی گھڑیال بھی سینہ کوٹتے ہیں کوئی تو متاع دل کو پوچھے آباد رہیں جا لوٹتے ہیں آنکھوں کو بہائے گا یہ رونا دریا میں چراغ چھوٹتے ہیں طے کس سے ہو وادئ محبت چلتے ہوئے پاؤں ٹوٹتے ہیں کس کے گالوں سے ہمسری کیے سونے ...

    مزید پڑھیے

    میں اس بت کا وصل اے خدا چاہتا ہوں

    میں اس بت کا وصل اے خدا چاہتا ہوں مرض عشق کا ہے دوا چاہتا ہوں بیان ملاحت کیا چاہتا ہوں سخن میں نمک کا مزا چاہتا ہوں نہ دیکھوں میں اس گل کے پہلو میں کانٹا اڑے غیر ایسی ہوا چاہتا ہوں مجھے تسمہ بندی ہو اے زلف پیچاں فقیر آج کل میں ہوا چاہتا ہوں لگی بے طرح ہے خدا ہی بچائے سلگتا ہے دل ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 5 سے 5