Iftikhar Arif

افتخار عارف

پاکستان کے اہم ترین شاعروں میں نمایاں، اپنی تہذیبی رومانیت کے لیے معروف

One of the most prominent Pakistani poets, famous for his cultural romanticism.

افتخار عارف کی نظم

    سوغات

    گل دانوں میں سجے ہوئے پھولوں کو میں نے رات اپنی آغوش میں لے کر اتنا بھینچا سارے رنگ اور ساری خوشبو انگ انگ میں بسی ہوئی ہے ساری دنیا نئی ہوئی ہے پر مجھ کو ان سب رنگوں اور خوشبوؤں سے ڈر لگتا ہے جن کا مقدر تنہائی ہو یا پھر ایسی رسوائی ہو جس کی آگ میں برس برس کے سجے ہوئے منظر جل ...

    مزید پڑھیے

    مرا ذہن مجھ کو رہا کرے

    مرا ذہن دل کا رفیق ہے مرا دل رفیق ہے جسم کا مرا جسم ہے مری آنکھ میں مری آنکھ اس کے بدن میں ہے وہ بدن کہ بوسۂ آتشیں میں جلا بھی پھر بھی ہرا رہا وہ بدن کہ لمس کی بارشوں میں دھلا بھی پھر بھی نیا رہا وہ بدن کی وصل کے فاصلے پہ رہا بھی پھر بھی مرا رہا مجھے اعتراف! مرے وجود پہ ایک چراغ کا ایک ...

    مزید پڑھیے

    شہر علم کے دروازے پر

    کبھی کبھی دل یہ سوچتا ہے نہ جانے ہم بے یقین لوگوں کو نام حیدر سے ربط کیوں ہے حکیم جانے وہ کیسی حکمت سے آشنا تھا شجیع جانے کہ بدر و خیبر کی فتح مندی کا راز کیا تھا علیم جانے وہ علم کے کون سے سفینوں کا نا خدا تھا مجھے تو بس صرف یہ خبر ہے وہ میرے مولا کی خوشبوؤں میں رچا بسا تھا وہ ان کے ...

    مزید پڑھیے

    پرانے دشمن

    اک سورج ہے جو شام ڈھلے مجھے پرسا دینے آتا ہے ان پھولوں کا جو میرے لہو میں کھلنے تھے اور کھلے نہیں ان لوگوں کا جو کسی موڑ پر ملنے تھے اور ملے نہیں اک خوشبو ہے جو بستی بستی میرا پیچھا کرتی ہے اور اپنے جی کی بات بتاتے ڈرتی ہے اک دریا ہے جو جنم جنم کی پیاس بجھانے آتا ہے اور انگارے ...

    مزید پڑھیے

    یقین سے یادوں کے بارے میں کچھ کہا نہیں جا سکتا

    تم نے جو پھول مجھے رخصت ہوتے وقت دیا تھا وہ نظم میں نے تمہاری یادوں کے ساتھ لفافے میں بند کر کے رکھ دی تھی آج دنوں بعد بہت اکیلے میں اسے کھول کر دیکھا ہے پھول کی نو پنکھڑیاں ہیں نظم کے نو مصرعے یادیں بھی کیسی عجیب ہوتی ہیں پہلی پنکھڑی یاد دلاتی ہے اس لمحے کی جب میں نے پہلی بار ...

    مزید پڑھیے

    پس چہ باید کرد

    خواب خس خانہ و برفاب کے پیچھے پیچھے گرمئ شہر مقدر کے ستائے ہوئے لوگ کیسی یخ بستہ زمینوں کی طرف آ نکلے موج خوں برف ہوئی جاتی ہے سانسیں بھی ہیں برف وحشتیں جن کا مقدر تھیں وہ آنکھیں بھی ہیں برف یاد یاران دل آویز کا منظر بھی ہے برف ایک اک نام ہر آواز ہر اک چہرہ برف منجمد خواب کی ٹکسال ...

    مزید پڑھیے

    بن باس

    رات دن خواب بنتی ہوئی زندگی دل میں نقد اضافی کی لو آنکھ بار امانت سے چور موج خوں بے نیاز مآل دشت بے رنگ سے درد کے پھول چنتی ہوئی زندگی خوف واماندگی سے خجل آرزوؤں کے آشوب سے مضمحل منہ کے بل خاک پر آ پڑی ہر طرف اک بھیانک سکوت کوئی نوحہ نہ آنسو نہ پھول حاصل جسم و جاں بے نشاں رہ گزاروں ...

    مزید پڑھیے

    گمنام سپاہی کی قبر پر

    سپاہی آج بھی کوئی نہیں آیا کسی نے پھول ہی بھیجے نہ بستی کے گھروں سے آشنا گیتوں کی آوازیں سنائی دیں نہ پرچم کوئی لہرایا سپاہی! شام ہونے آئی اور کوئی نہیں آیا فنا کی خندقوں کو جان دے کر پار کر جانا بڑی بات جہاں جینے کی خاطر مر رہے ہوں لوگ اس بستی میں مر جانا بڑی بات مگر پل بھر کو یہ ...

    مزید پڑھیے

    چک پھیری

    بچپن کی گلیوں میں جن جن گھروں کے شیشے میری گیند سے ٹوٹے تھے ان سب کی کرچیں کبھی کبھی میری آنکھوں میں چبھنے لگتی ہیں جلتی دوپہروں میں میرے ہاتھوں اجڑے ہوئے گھونسلوں کے بے حال پرندوں کی چیخیں فریادیں میری بے گھر شاموں میں کہرام مچاتی رہتی ہیں چکناچور دنوں ریزہ ریزہ راتوں میں سوئے ...

    مزید پڑھیے

    ایک اداس شام کے نام

    عجیب لوگ ہیں ہم اہل اعتبار کتنے بد نصیب لوگ ہیں جو رات جاگنے کی تھی وہ ساری رات خواب دیکھ دیکھ کر گزارتے رہے جو نام بھولنے کا تھا اس ایک نام کو گلی گلی پکارتے رہے جو کھیل جیتنے کا تھا وہ کھیل ہارتے رہے عجیب لوگ ہیں ہم اہل اعتبار کتنے بد نصیب لوگ ہیں کسی سے بھی تو قرض آبرو ادا نہیں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 5