اپنے روشن مستقبل کی باتیں کرتے ہیں
اپنے روشن مستقبل کی باتیں کرتے ہیں شاعر بھی دیوانوں جیسی باتیں کرتے ہیں دنیا داری صاف جھلکتی ہے کرداروں سے ہم مسجد کی حد تک دینی باتیں کرتے ہیں کاش عمل بھی اپنے ہو جائیں بالکل ویسے تقریروں میں جتنی اچھی باتیں کرتے ہیں کیا تہذیب تنزل کی منزل تک آ پہنچی شرفا بازاروں میں گھر کی ...