کہیں پہ مال و دنیا کی خریداری کی باتیں ہیں
کہیں پہ مال و دنیا کی خریداری کی باتیں ہیں کہیں پہ دن بہ دن بڑھتی ریا کاری کی باتیں ہیں بھرے بازار میں سچ کی دکانوں پر ہے سناٹا تجارت جھوٹ کی چمکی ہے مکاری کی باتیں ہیں کہیں روزے پہ روزے صرف پانی پی کے کھلتے ہیں کہیں بس نام پہ روزوں کے افطاری کی باتیں ہیں کہیں کھانا ہی کھانا ہے ...