حنا عباس کی غزل

    سچ کی خاطر بتا تو لڑا ہے کبھی

    سچ کی خاطر بتا تو لڑا ہے کبھی حق پہ رہ کر قدم بھر چلا ہے کبھی کیوں کمی تیری محسوس ہوگی مجھے ساتھ میرے کہاں تو رہا ہے کبھی مجھ سے پہلے بھی تو ہوں گے ناقص یہاں شور اتنا مگر کیا مچا ہے کبھی ہو کے آزاد بھی میں تو ہوں قید میں پر کٹا کر پرندہ اڑا ہے کبھی تو کیا جانے بکھرنے میں کیا لطف ...

    مزید پڑھیے

    سحر کے بعد بھی جو لوگ جاگنے سے رہے

    سحر کے بعد بھی جو لوگ جاگنے سے رہے کسی بھی خواب کی تعبیر دیکھنے سے رہے ہٹا رہے ہیں سبھی راہ سے مری پتھر وہ میرے پاؤں کی زنجیر کاٹنے سے رہے ہو دو قدم کی ہی دوری پہ تم کھڑے لیکن قدم بڑھا کے مرا ہاتھ تھامنے سے رہے میں آئنہ ہوں تمہارا اسی سبب سے تم مرے وجود کی خوبی کو ڈھونڈنے سے ...

    مزید پڑھیے

    بھولنا جب بھی تجھ کو چاہا ہے

    بھولنا جب بھی تجھ کو چاہا ہے تو مرے پاس لوٹ آیا ہے مجھ کو درکار اپنی تھی مدحت اس طلب میں ہی سب گنوایا ہے اس کو ڈھونڈا گلی گلی میں نے وہ جو دل میں مرے سمایا ہے تو بنے گا مرا ہی بالآخر دل کو اس بات پر منایا ہے ہے عجب راستہ محبت کا جس پہ نہ پیڑ ہے نہ سایہ ہے

    مزید پڑھیے

    خاک ہو کر بھی آسماں ڈھونڈا

    خاک ہو کر بھی آسماں ڈھونڈا تجھ کو ہم نے کہاں کہاں ڈھونڈا ہم نے راتوں کو جاگ کر اکثر ٹوٹے خوابوں کا ہر نشاں ڈھونڈا ذات کا اپنی کچھ سرا نہ ملا خود کو ہم نے ہے کل جہاں ڈھونڈا عشق حاصل کبھی ہوا ہی نہیں عمر بھر تجھ کو جان جاں ڈھونڈا تم کو راحت ملے گی کیسے حناؔ تم نے گھر چھوڑ کر مکاں ...

    مزید پڑھیے

    راحتوں کا مری پتا ہے علی

    راحتوں کا مری پتا ہے علی مشکلوں کا مری کشا ہے علی ساتھ میرا سبھی نے چھوڑ دیا کون میرا ترے سوا ہے علی چاند تارے بھی اس کا نام جپے ذرے ذرے میں یوں بسا ہے علی علم کا راستہ جو پوچھا گیا تری جانب چلی حناؔ ہے علی

    مزید پڑھیے

    ہر ایک شب کے گزرنے پہ مسکراتی ہے

    ہر ایک شب کے گزرنے پہ مسکراتی ہے یہ زندگی یوں مجھے حوصلہ دلاتی ہے تمہارے ہاتھوں نے تھاما ہے جب سے ہاتھ مرا ہر ایک سمت سے ٹھنڈی ہوا ہی آتی ہے جدھر بھی جاؤں کسی سمت بھی چلوں چاہے ہے جو بھی راہ مجھے تم سے ہی ملاتی ہے سنیں گے تجھ کو بھی گر مل گئی ہمیں فرصت تو اتنا شور کیوں اے زندگی ...

    مزید پڑھیے

    جو بھی کہنا تھا وہ ان کہا رہ گیا

    جو بھی کہنا تھا وہ ان کہا رہ گیا دل کا ارمان دل میں دبا رہ گیا عمر بھر اس کی جانب میں چلتی رہی پھر بھی میلوں کا یہ فاصلہ رہ گیا یوں تو دنیا میں سب کچھ ہے مجھ کو ملا صرف تو ہی تو مجھ سے جدا رہ گیا اپنی کہتا رہا میری اک نا سنی وہ خفا تھا خفا کا خفا رہ گیا آ گیا لوٹ کر وہ مرے پاس ...

    مزید پڑھیے

    بنا سحر کے اجالے مجھے قبول نہیں

    بنا سحر کے اجالے مجھے قبول نہیں ترے یہ جھوٹے دلاسے مجھے قبول نہیں نہ تو مداری ہے نہ میں ترا جمورا ہوں یہ آئے دن کے تماشے مجھے قبول نہیں بڑھا کے ہاتھ کو تم نے مجھے گرایا ہے اگر یہی ہیں سہارے مجھے قبول نہیں کسی کے ذہن کی جو کھڑکیاں نہ کھول سکیں تو ایسے علم کے دعوے مجھے قبول ...

    مزید پڑھیے

    جس طرح بہر اک قطرے قطرے میں ہے

    جس طرح بہر اک قطرے قطرے میں ہے ایک کہانی چھپی نقطے نقطے میں ہے جب سے ہاتھوں میں میں نے اٹھایا قلم تذکرہ بس ترا پنے پنے میں ہے یہ ملن کی گھڑی یوں ہوئی مختصر سمٹی جیسے صدی لمحے لمحے میں ہے جب سے ہم راز تجھ کو ہے میں نے کیا عام قصہ مرا کوچہ کوچہ میں ہے کھڑکیاں تو کئی ان مکانوں میں ...

    مزید پڑھیے

    کاش مل جائے مرے دل کو محبت تیری

    کاش مل جائے مرے دل کو محبت تیری مجھ کو ہر شے سے زیادہ ہے ضرورت تیری اتنی عجلت میں نہ کر عمر کے وعدے مجھ سے دو گھڑی بیٹھ کہ میں دیکھ لوں صورت تیری چاہے جتنا بھی تو چھپ جائے مری نظروں سے میں نے ہر ایک میں دیکھی ہے شباہت تیری اے محبت نہ ملا مجھ کو صلہ تجھ سے کوئی فرض کر لی ہے مگر خود ...

    مزید پڑھیے