حنا عباس کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    سچ کی خاطر بتا تو لڑا ہے کبھی

    سچ کی خاطر بتا تو لڑا ہے کبھی حق پہ رہ کر قدم بھر چلا ہے کبھی کیوں کمی تیری محسوس ہوگی مجھے ساتھ میرے کہاں تو رہا ہے کبھی مجھ سے پہلے بھی تو ہوں گے ناقص یہاں شور اتنا مگر کیا مچا ہے کبھی ہو کے آزاد بھی میں تو ہوں قید میں پر کٹا کر پرندہ اڑا ہے کبھی تو کیا جانے بکھرنے میں کیا لطف ...

    مزید پڑھیے

    سحر کے بعد بھی جو لوگ جاگنے سے رہے

    سحر کے بعد بھی جو لوگ جاگنے سے رہے کسی بھی خواب کی تعبیر دیکھنے سے رہے ہٹا رہے ہیں سبھی راہ سے مری پتھر وہ میرے پاؤں کی زنجیر کاٹنے سے رہے ہو دو قدم کی ہی دوری پہ تم کھڑے لیکن قدم بڑھا کے مرا ہاتھ تھامنے سے رہے میں آئنہ ہوں تمہارا اسی سبب سے تم مرے وجود کی خوبی کو ڈھونڈنے سے ...

    مزید پڑھیے

    بھولنا جب بھی تجھ کو چاہا ہے

    بھولنا جب بھی تجھ کو چاہا ہے تو مرے پاس لوٹ آیا ہے مجھ کو درکار اپنی تھی مدحت اس طلب میں ہی سب گنوایا ہے اس کو ڈھونڈا گلی گلی میں نے وہ جو دل میں مرے سمایا ہے تو بنے گا مرا ہی بالآخر دل کو اس بات پر منایا ہے ہے عجب راستہ محبت کا جس پہ نہ پیڑ ہے نہ سایہ ہے

    مزید پڑھیے

    خاک ہو کر بھی آسماں ڈھونڈا

    خاک ہو کر بھی آسماں ڈھونڈا تجھ کو ہم نے کہاں کہاں ڈھونڈا ہم نے راتوں کو جاگ کر اکثر ٹوٹے خوابوں کا ہر نشاں ڈھونڈا ذات کا اپنی کچھ سرا نہ ملا خود کو ہم نے ہے کل جہاں ڈھونڈا عشق حاصل کبھی ہوا ہی نہیں عمر بھر تجھ کو جان جاں ڈھونڈا تم کو راحت ملے گی کیسے حناؔ تم نے گھر چھوڑ کر مکاں ...

    مزید پڑھیے

    راحتوں کا مری پتا ہے علی

    راحتوں کا مری پتا ہے علی مشکلوں کا مری کشا ہے علی ساتھ میرا سبھی نے چھوڑ دیا کون میرا ترے سوا ہے علی چاند تارے بھی اس کا نام جپے ذرے ذرے میں یوں بسا ہے علی علم کا راستہ جو پوچھا گیا تری جانب چلی حناؔ ہے علی

    مزید پڑھیے

تمام