Heera Lal Falak Dehlvi

ہیرا لال فلک دہلوی

ہیرا لال فلک دہلوی کے تمام مواد

17 غزل (Ghazal)

    روشن ہے فضا شمس کوئی ہے نہ قمر ہے

    روشن ہے فضا شمس کوئی ہے نہ قمر ہے شاعر ہوں مجھے عرش معلےٰ کی خبر ہے دریا میں ہیں گرداب کنارے پہ بگولے آرام کی صورت نہ ادھر ہے نہ ادھر ہے پتے کی کھڑک سے بھی لرزتا ہے مرا دل سائے سے بھی خطرہ مجھے دوران سفر ہے اک موج بھی رکھتی ہے کنارے کی تمنا آوارہ جو پھرتا ہوں یہ میرا ہی جگر ...

    مزید پڑھیے

    زمانہ دیکھتا ہے ہنس کے چشم خوں فشاں میری

    زمانہ دیکھتا ہے ہنس کے چشم خوں فشاں میری مگر میں خوش ہوں ان کی داستاں ہے اور زباں میری اکیلا ہوں بھری دنیا میں میں کس کو کہوں اپنا کوئی ہوتا تو کر دیتا مکمل داستاں میری گزرتا آ رہا ہوں جانے میں کن کن مقاموں سے زمیں کے بعد آیا رہ گزر میں آسماں میری میں یا رب خاک کا پتلا سہی لیکن ...

    مزید پڑھیے

    کوئے جاناں میں ادا دیکھیے دیوانوں کی

    کوئے جاناں میں ادا دیکھیے دیوانوں کی دھجیاں بانٹتے پھرتے ہیں گریبانوں کی خاک اڑتی ہے فضا میں یوں ہی پروانوں کی کون لیتا ہے خبر سوختہ سامانوں کی حسن کیا شے ہے فقط ذوق نظر کی تسکین عشق کیا چیز ہے تخلیق ہے ارمانوں کی آپ رخ سیل حوادث کا بدل دیتا ہے آسماں دیکھ کے گردش مرے پیمانوں ...

    مزید پڑھیے

    نیت اگر خراب ہوئی ہے حضور کی

    نیت اگر خراب ہوئی ہے حضور کی گڑھ لو کوئی کہانی ہمارے قصور کی کیوں دل کی آگ لے نہ خبر دور دور کی کوندی ہے ہر دماغ میں بجلی فتور کی ہر ظلم پر کیا ہے زمانے سے احتجاج کچھ بھی نہ بن پڑا تو مذمت ضرور کی تعمیر کا تو وقت ہے تخریب کا جنوں اب بھی ہے آدمی کو ضرورت شعور کی اے شام غم کی گہری ...

    مزید پڑھیے

    آہ زنداں میں جو کی چرخ پہ آواز گئی

    آہ زنداں میں جو کی چرخ پہ آواز گئی پر گئے پر نہ مری خواہش پرواز گئی یاد اتنا ہے مرے لب پہ فغاں آئی تھی پھر خدا جانے کہاں دل کی یہ آواز گئی میں نے انجام سے پہلے نہ پلٹ کر دیکھا دور تک ساتھ مرے منزل آغاز گئی موت جس راہ میں گھبرا کے قدم رکھتی تھی زندگی اپنی وہاں بھی بصد انداز ...

    مزید پڑھیے

تمام