Hayat Warsi

حیات وارثی

مشاعروں کی دنیا میں بیحد مقبول شاعر

Hugely popular in Mushairas for his extra-ordinary recitation.

حیات وارثی کے تمام مواد

12 غزل (Ghazal)

    فصیل شکر میں ہیں صبر کے حصار میں ہیں

    فصیل شکر میں ہیں صبر کے حصار میں ہیں جہاں گزر نہیں غم کا ہم اس دیار میں ہیں ہمیں اجال دے پھر دیکھ اپنے جلووں کو ہم آئنہ ہیں مگر پردۂ غبار میں ہیں جلا کے مشعلیں چلتے تو ہوتے منزل پر وہ قافلے جو سویرے کے انتظار میں ہیں ہے اختیار ہمیں کائنات پر حاصل سوال یہ ہے کہ ہم کس کے اختیار ...

    مزید پڑھیے

    سحر قریب ہے خلوت مہک رہی ہوگی

    سحر قریب ہے خلوت مہک رہی ہوگی شراب ساغر غم سے چھلک رہی ہوگی وہ بات ترک تعلق کا جو سبب ٹھہری وہ بات ترک تعلق کا جو سبب ٹھہری وہ بات خود ترے دل میں کھٹک رہی ہوگی یہ اجلی شام مہکتے ہوئے یہ سناٹے وہ اپنے منہ کو دوپٹے سے ڈھک رہی ہوگی میں صبح و شام گزرتا تھا جس سے بے مقصد وہ راہ اب بھی ...

    مزید پڑھیے

    میخانۂ حیات کا انجام دے گیا

    میخانۂ حیات کا انجام دے گیا وہ مجھ کو ایک ٹوٹا ہوا جام دے گیا وہ فکر و فن کو جذبۂ بے نام دے گیا غزلوں کو میری پیکر ابہام دے گیا آیا تھا ساتھ لے کے وہ سوغات ہجر کی رخصت ہوا تو تحفۂ اوہام دے گیا ظاہر ہوئے نہ چہرے سے دل کے تأثرات خبروں پہ تبصرہ بھی بہت کام دے گیا صہبا شباب قوس و ...

    مزید پڑھیے

    الجھن میں اجالا ہے حیرت میں اندھیرا ہے

    الجھن میں اجالا ہے حیرت میں اندھیرا ہے دنیا ترے آنگن میں یہ کیسا سویرا ہے صدیوں سے ہے روز و شب چہروں کا سفر جاری لمحات کا آئینہ تیرا ہے نہ میرا ہے فطرت نے عطا کی ہے یہ بے سر و سامانی دل خانہ بدوشوں کا اجڑا ہوا ڈیرا ہے سانسوں سے سبک ہو کر بڑھ جاتے ہیں ہم آگے یہ پیکر خاکی تو اک رین ...

    مزید پڑھیے

    مقابل اپنے حقیقت کا آئینہ رکھنا

    مقابل اپنے حقیقت کا آئینہ رکھنا اندھیری رات میں دروازہ مت کھلا رکھنا یہ سوز و کرب مجھے تجربوں نے بخشا ہے جلانا شمع تو دامن سے فاصلہ رکھنا خود اپنے واسطے بہتر جسے سمجھتے ہو وہی سلوک مرے واسطے روا رکھنا نہ توڑی اس لئے میں نے سکوت کی زنجیر ابھی ہے ان سے تخاطب کا سلسلہ ...

    مزید پڑھیے

تمام