Hasnain Aqib

حسنین عاقب

حسنین عاقب کے تمام مواد

27 غزل (Ghazal)

    کچھ سلسلے فلک کے پڑے ہیں اجاڑ سے

    کچھ سلسلے فلک کے پڑے ہیں اجاڑ سے رشتے بنے ہوئے ہیں زمین کے پہاڑ سے بے جرم بے گناہ اسیروں کی خیر ہو آتی ہیں دم بدم یہ صدائیں تہاڑ سے بدنام ہوتا ہے وہ جو آگے دکھائی دے جلوہ دکھاتا اور ہی کوئی ہے آڑ سے تم تو چلے گئے مری دنیا کو چھوڑ کر لگ کر کھڑا ہے کون یہ دل کے کواڑ سے آندھی چلے ...

    مزید پڑھیے

    دکھ درد غم ہیں تیری عنایات زندگی

    دکھ درد غم ہیں تیری عنایات زندگی تو نے نبھائیں خوب روایات زندگی اک تو نیاز مند سراپا میں بے نیاز ملتے نہیں ہیں اپنے خیالات زندگی فطرت میں آدمی کے تغیر نہیں مگر انسان کو بدلتے ہیں حالات زندگی ملتے رہے ہیں سارے زمانے سے عمر بھر تجھ سے نہ جانے کب ہو ملاقات زندگی دونوں کے بیچ ...

    مزید پڑھیے

    جن کی آنکھوں میں ترے خواب ہوا کرتے ہیں

    جن کی آنکھوں میں ترے خواب ہوا کرتے ہیں وہ تری دید سے سیراب ہوا کرتے ہیں نیند بھی لازمی ہے دیدۂ حیرت کے لیے خواب یوں ہی تو نہیں خواب ہوا کرتے ہیں کچھ کی آنکھوں میں بھی جل اٹھتے ہیں حسرت کے چراغ اور کچھ چہرے بھی مہتاب ہوا کرتے ہیں کچھ تکلف بھی ضروری ہے محبت کے لیے کچھ محبت کے بھی ...

    مزید پڑھیے

    دانائیاں اٹک گئیں لفظوں کے جال میں

    دانائیاں اٹک گئیں لفظوں کے جال میں اتنے جواب گم ہیں مرے اک سوال میں دریا بس اک قدم کبھی ساحل کی سمت آ دیکھوں گا زور کتنا ہے تیرے ابال میں کی احتیاط لاکھ مگر حال یہ ہوا آنا تھا جن کو آ ہی گئے تیری چال میں جی چاہتا ہے ترک محبت کو بار بار آتا ہے ایک ایسا بھی لمحہ وصال میں اب کیا ...

    مزید پڑھیے

    کس کے دل میں بستا ہوں

    کس کے دل میں بستا ہوں اکثر سوچا کرتا ہوں سطح کے نیچے کچھ بھی نہیں کہنے کو میں دریا ہوں خود کو کبھی میں پا نہ سکا جانے کتنا گہرا ہوں آج بھی شاید تو آئے خواب سجائے بیٹھا ہوں رہ کر عرصے تک بے آب موتی بن کر چمکا ہوں جاگ رہا ہے دیوانہ اور میں سویا رہتا ہوں

    مزید پڑھیے

تمام