آج کل بھیس میں لیڈر کے ہے شیطاں سمجھا
آج کل بھیس میں لیڈر کے ہے شیطاں سمجھا مگر اس بھید کو ہندو نہ مسلماں سمجھا پیرہن جسم کے ہم رنگ تھا اس کے اتنا کوئی ملبوس اسے سمجھا کوئی عریاں سمجھا گر یہی قدر سخن ہے تو سخن پر لعنت ایک قوال کو تو شاعر دوراں سمجھا بن کے مہماں جو گیا ہو گیا جوتا غائب میزبانی کے نہ اس راز کو مہماں ...