حسن ظہیر راجا کے تمام مواد

12 غزل (Ghazal)

    ہر گھڑی خوف کے گرداب میں رہنا ہی نہیں

    ہر گھڑی خوف کے گرداب میں رہنا ہی نہیں اب مجھے حلقۂ احباب میں رہنا ہی نہیں میں تری بات کرا دیتا ہوں خود سے لیکن آنکھ کہتی ہے کسی خواب میں رہنا ہی نہیں نام بھی لیتا نہیں اب وہ کہیں جانے کا کل جو کہتا تھا کہ پنجاب میں رہنا ہی نہیں ہم ملاقات کے اوقات بڑھا دیں لیکن دیر تک چاند کو ...

    مزید پڑھیے

    اک دوسرے میں ڈوب کے ہم پار ہو گئے

    اک دوسرے میں ڈوب کے ہم پار ہو گئے اس بار یوں ملے ہیں کہ سرشار ہو گئے ویسے شروع میں ہمیں دشواریاں ہوئیں پھر اس کے بعد ہم بھی اداکار ہو گئے اس جسم کو توجہ کا فقدان لے گیا تم نے چھوا نہیں ہے تو مسمار ہو گئے کل کا کسے پتا مگر اتنا ضرور ہے ہم لوگ ذہنی طور پہ تیار ہو گئے دریا نہ دوریوں ...

    مزید پڑھیے

    سینے محبتوں سے منور کیے گئے

    سینے محبتوں سے منور کیے گئے ہم دوسروں سے ایسے بھی بہتر کیے گئے ویسے تمہارا خوف بھی کافی زیادہ تھا کچھ فیصلے تو خود سے بھی ڈر کر کیے گئے یک دم کسی نے ہم کو گلے سے لگا لیا صحرا سے ایک پل میں سمندر کیے گئے باقاعدہ ہمارا لیا جا رہا تھا نام پھر دیکھتے ہی دیکھتے دیگر کیے گئے اب آئنے ...

    مزید پڑھیے

    آنکھوں سے اتر کر مرے دل تک کوئی آئے

    آنکھوں سے اتر کر مرے دل تک کوئی آئے اس در پہ بھی دینے کبھی دستک کوئی آئے پہلے تو بڑے دام بتاتا تھا وہ دل کے اب آس میں بیٹھا ہے کہ گاہک کوئی آئے ہر بار میں دنیا کے بلاوے پہ گیا ہوں اس بار یہ خواہش ہے کہ مجھ تک کوئی آئے اب ایک سا موسم تو ہمیشہ نہیں رہتا ممکن ہے کسی روز اچانک کوئی ...

    مزید پڑھیے

    تھوڑی ضدی ہے مگر دیکھنا تھک جائے گی

    تھوڑی ضدی ہے مگر دیکھنا تھک جائے گی ایک دیوار مرے ساتھ چپک جائے گی یہ بتاؤ کہ کہیں رک تو نہیں جانا ہے یہ بتاؤ کہ کہاں تک یہ سڑک جائے گی ضبط والا ہوں مگر سامنے آ کر اس کے جانتا ہوں کہ مری آنکھ چھلک جائے گی صرف پیڑوں کے ہی چہرے نہیں اترے ہوں گے ساری بستی پہ اداسی وہ چھڑک جائے ...

    مزید پڑھیے

تمام