ہر گھڑی خوف کے گرداب میں رہنا ہی نہیں
ہر گھڑی خوف کے گرداب میں رہنا ہی نہیں اب مجھے حلقۂ احباب میں رہنا ہی نہیں میں تری بات کرا دیتا ہوں خود سے لیکن آنکھ کہتی ہے کسی خواب میں رہنا ہی نہیں نام بھی لیتا نہیں اب وہ کہیں جانے کا کل جو کہتا تھا کہ پنجاب میں رہنا ہی نہیں ہم ملاقات کے اوقات بڑھا دیں لیکن دیر تک چاند کو ...