حارث بلال کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    سکوں نصیب ہے پر اپنے گھر کی حد تک ہے

    سکوں نصیب ہے پر اپنے گھر کی حد تک ہے کوئی تو ہے کہ جو دیوار و در کی حد تک ہے میں چاہتا ہوں کہ دنیا میں کچھ بڑا کر جاؤں مرا زمانہ مگر خیر و شر کی حد تک ہے ابھی وہ چھت پہ کھڑے ہو کے ہاتھ سینکتے ہیں ابھی یہ آگ فقط میرے گھر کی حد تک ہے کوئی طلوع ہوا اور دھند چھانے لگی مجھے لگا تھا ...

    مزید پڑھیے

    خزاں نے پھول کو پتھر نے آئنے کو چنا

    خزاں نے پھول کو پتھر نے آئنے کو چنا ہمیشہ ہم نے مگر ایک دوسرے کو چنا کسی بھی شکل میں تجسیم کرنا تھا اس کو چراغ پہلے بہت تھے سو طاقچے کو چنا مری نگاہ میں ہر چیز ایک جیسی تھی کہ جب تلک نہ کسی ایک نظریے کو چنا خدائے لفظ نے پہچان کے لیے اپنی تمہارے ساتھ ہمارے مکالمے کو چنا یہ پھول ...

    مزید پڑھیے

    وہ درمیان سے نکلا تو یہ کھلا مجھ پر

    وہ درمیان سے نکلا تو یہ کھلا مجھ پر کہ ہو گئے ہیں مسلط کئی خدا مجھ پر ادھورے نقش وگرنہ کشش نہیں رکھتے کیا گیا ہے کوئی خاص تجربہ مجھ پر ہمارے بیچ تکلم کی ایک صورت تھی کہ حسن تجھ پہ اترتا اور آئنہ مجھ پر بٹھا دیا گیا پہلے بڑے بڑوں میں مجھے پھر ایک کیمرہ فوکس کیا گیا مجھ پر وہ ...

    مزید پڑھیے

    چہرہ تمام زندگی تصویر ایک پل

    چہرہ تمام زندگی تصویر ایک پل اتنے طویل خواب کی تعبیر ایک پل وہ سانس میرے جسم سے ہو کر گزر گئی ٹھہرا نہیں ہدف پہ ترا تیر ایک پل اک سانحہ کہ روشنی کرتا ہے چار سمت اک لو کہ چھوڑتی نہیں تاثیر ایک پل جیسے کسی تنے سے جڑا ہو تمام پیڑ میرے ازل ابد سے بغل گیر ایک پل سب کچھ نئے سرے سے ...

    مزید پڑھیے

    یار خائف ہیں مرا درد بڑھا دینے سے

    یار خائف ہیں مرا درد بڑھا دینے سے آگ اتنی ہے کہ بجھ جائے ہوا دینے سے جیسے ہم دونوں کے ملنے پہ سفر ختم ہوا منزلیں بنتی ہیں رستوں کو ملا دینے سے وسعت ذات مکیں سے ہے مکاں کی وسعت دل بڑا ہوگا تجھے اس میں جگہ دینے سے برف پگھلی تو نظر آنے لگے سبز پہاڑ آنکھ کھلنے لگی خوابوں کو بہا دینے ...

    مزید پڑھیے

تمام