Hamiid Khan Asar

حمید خاں اثر

  • 1936 - 2009

حمید خاں اثر کی غزل

    جس کو احساس غم نہیں ہوتا

    جس کو احساس غم نہیں ہوتا وہ کبھی چشم نم نہیں ہوتا یوں تو عظمت میں اک فرشتے سے کوئی انساں بھی کم نہیں ہوتا عشق میں داغ دل خدا رکھے چاند سورج سے کم نہیں ہوتا اشک مژگاں پہ ہی لرزتے ہیں قطرہ دریا میں ضم نہیں ہوتا مرگ بلبل پہ آج گلشن میں دیدۂ گل بھی نم نہیں ہوتا چارہ سازوں کی اب ...

    مزید پڑھیے

    تیری محفل سے اٹھ کے دیوانے

    تیری محفل سے اٹھ کے دیوانے چل دئے پھر کہاں خدا جانے کس کو معلوم تھا خوشی کے لئے درد و غم بھی پڑیں گے اپنانے جن سے مدت کی تھی شناسائی آج وہ بھی بنے ہیں بیگانے یہ فسانے کبھی کے مٹ جاتے بات رکھ لی مرے مسیحا نے جن کا غم کے سوا کوئی نہ ہوا وہ خوشی کو چلے ہیں اپنانے پھر ہوا آج مہرباں ...

    مزید پڑھیے

    جفائیں ہیں ان کی مرا ضبط غم ہے

    جفائیں ہیں ان کی مرا ضبط غم ہے محبت کا ان کی بھی کیسا کرم ہے سر بزم ان کی ہیں آنکھوں میں آنسو لبوں پر مرے میری روداد غم ہے انہیں حسن کا اپنے احساس ہے جو مری ہی نگاہوں کا سمجھو کرم ہے تری بے رخی بھی ہے گویا قیامت ترا روٹھ جانا بھی گویا ستم ہے نگاہیں ملا کر عطا مجھ کو کرنا ترا جام ...

    مزید پڑھیے

    ہر نفس وجہ خوشی ہے آج کل

    ہر نفس وجہ خوشی ہے آج کل کیا سہانی زندگی ہے آج کل لمحہ لمحہ کیف میں ڈوبا ہوا میں ہوں میری مے کشی ہے آج کل بجھ گئے کب سے امیدوں کے چراغ داغ دل کی روشنی ہے آج کل جس جگہ رہتی تھی بوئے گل وہیں خاک سی کچھ اڑ رہی ہے آج کل کم نہیں غم سے ترے دنیا کا غم اک مصیبت جیتے جی ہے آج کل لوٹ لو مل کر ...

    مزید پڑھیے