Gulzar

گلزار

سمپورن سنگھ۔ ممتاز فلم ساز و ہدایت کار، فلم نغمہ نگار اور افسانہ نگار۔ مرزا غالب پر ٹیلی ویژن سیریل کے لئے مشہور۔ ساہتیہ اکادمی اوارڈ یافتہ

Film-maker, lyricist and fiction writer. Famous for his tele-serial on Mirza Ghalib. Recipient of Sahitya Academy and Dada Sahab Phalke award.

گلزار کی غزل

    ہاتھ چھوٹیں بھی تو رشتے نہیں چھوڑا کرتے

    ہاتھ چھوٹیں بھی تو رشتے نہیں چھوڑا کرتے وقت کی شاخ سے لمحے نہیں توڑا کرتے جس کی آواز میں سلوٹ ہو نگاہوں میں شکن ایسی تصویر کے ٹکڑے نہیں جوڑا کرتے لگ کے ساحل سے جو بہتا ہے اسے بہنے دو ایسے دریا کا کبھی رخ نہیں موڑا کرتے جاگنے پر بھی نہیں آنکھ سے گرتیں کرچیں اس طرح خوابوں سے ...

    مزید پڑھیے

    پیڑ کے پتوں میں ہلچل ہے خبردار سے ہیں

    پیڑ کے پتوں میں ہلچل ہے خبردار سے ہیں شام سے تیز ہوا چلنے کے آثار سے ہیں ناخدا دیکھ رہا ہے کہ میں گرداب میں ہوں اور جو پل پہ کھڑے لوگ ہیں اخبار سے ہیں چڑھتے سیلاب میں ساحل نے تو منہ ڈھانپ لیا لوگ پانی کا کفن لینے کو تیار سے ہیں کل تواریخ میں دفنائے گئے تھے جو لوگ ان کے سائے ابھی ...

    مزید پڑھیے

    دکھائی دیتے ہیں دھند میں جیسے سائے کوئی

    دکھائی دیتے ہیں دھند میں جیسے سائے کوئی مگر بلانے سے وقت لوٹے نہ آئے کوئی مرے محلے کا آسماں سونا ہو گیا ہے بلندیوں پہ اب آ کے پیچے لڑائے کوئی وہ زرد پتے جو پیڑ سے ٹوٹ کر گرے تھے کہاں گئے بہتے پانیوں میں بلائے کوئی ضعیف برگد کے ہاتھ میں رعشہ آ گیا ہے جٹائیں آنکھوں پہ گر رہی ہیں ...

    مزید پڑھیے

    رکے رکے سے قدم رک کے بار بار چلے

    رکے رکے سے قدم رک کے بار بار چلے قرار دے کے ترے در سے بے قرار چلے اٹھائے پھرتے تھے احسان جسم کا جاں پر چلے جہاں سے تو یہ پیرہن اتار چلے نہ جانے کون سی مٹی وطن کی مٹی تھی نظر میں دھول جگر میں لیے غبار چلے سحر نہ آئی کئی بار نیند سے جاگے تھی رات رات کی یہ زندگی گزار چلے ملی ہے شمع ...

    مزید پڑھیے

    ہم تو کتنوں کو مہ جبیں کہتے

    ہم تو کتنوں کو مہ جبیں کہتے آپ ہیں اس لیے نہیں کہتے چاند ہوتا نہ آسماں پہ اگر ہم کسے آپ سا حسیں کہتے آپ کے پاؤں پھر کہاں پڑتے ہم زمیں کو اگر زمیں کہتے آپ نے اوروں سے کہا سب کچھ ہم سے بھی کچھ کبھی کہیں کہتے آپ کے بعد آپ ہی کہیے وقت کو کیسے ہم نشیں کہتے وہ بھی واحد ہے میں بھی واحد ...

    مزید پڑھیے

    زندگی یوں ہوئی بسر تنہا

    زندگی یوں ہوئی بسر تنہا قافلہ ساتھ اور سفر تنہا اپنے سائے سے چونک جاتے ہیں عمر گزری ہے اس قدر تنہا رات بھر باتیں کرتے ہیں تارے رات کاٹے کوئی کدھر تنہا ڈوبنے والے پار جا اترے نقش پا اپنے چھوڑ کر تنہا دن گزرتا نہیں ہے لوگوں میں رات ہوتی نہیں بسر تنہا ہم نے دروازے تک تو دیکھا ...

    مزید پڑھیے

    صبر ہر بار اختیار کیا

    صبر ہر بار اختیار کیا ہم سے ہوتا نہیں ہزار کیا عادتاً تم نے کر دیئے وعدے عادتاً ہم نے اعتبار کیا ہم نے اکثر تمہاری راہوں میں رک کر اپنا ہی انتظار کیا پھر نہ مانگیں گے زندگی یارب یہ گنہ ہم نے ایک بار کیا

    مزید پڑھیے

    دن کچھ ایسے گزارتا ہے کوئی

    دن کچھ ایسے گزارتا ہے کوئی جیسے احساں اتارتا ہے کوئی دل میں کچھ یوں سنبھالتا ہوں غم جیسے زیور سنبھالتا ہے کوئی آئنہ دیکھ کر تسلی ہوئی ہم کو اس گھر میں جانتا ہے کوئی پیڑ پر پک گیا ہے پھل شاید پھر سے پتھر اچھالتا ہے کوئی دیر سے گونجتے ہیں سناٹے جیسے ہم کو پکارتا ہے کوئی

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 4