دل کہاں ہوتا ہے ہر ایک اجڑنے والا
دل کہاں ہوتا ہے ہر ایک اجڑنے والا وہ بگڑتا ہے فقط جو ہو بگڑنے والا چھوٹ دے رکھی تھی میں نے اسے جو چاہے کہے مجھ کو پیارا تھا بہت مجھ سے جھگڑنے والا نوحے سنتی ہوں میں شعرا کے تو سر دھنتی ہوں کاش ہوتا کوئی میرا بھی بچھڑنے والا آندھیاں ہار کے جاتی ہیں کسی دم افشاںؔ خیمہ ہر ایک نہیں ...