رنج میں راحت کیا ہوتی ہے تم کیا جانو
رنج میں راحت کیا ہوتی ہے تم کیا جانو
جاناں حسرت کیا ہوتی ہے تم کیا جانو
اب تک مجھ پتھر کو تراشا کب ہے تم نے
کوئی مورت کیا ہوتی ہے تم کیا جانو
غصے میں بھی ہم کو چپ رہنا پڑتا ہے
جان مروت کیا ہوتی ہے تم کیا جانو
دھیان رہے کہ ہم کو تمہاری عادت بھی ہے
لیکن عادت کیا ہوتی ہے تم کیا جانو
سات جنم کو بیچو پھر بھی کم پڑ جائے
دل کی قیمت کیا ہوتی ہے تم کیا جانو
تم کیا جانو نفرت کے پیمانے کیا ہیں
اور محبت کیا ہوتی ہے تم کیا جانو
چہرہ لال شرابی آنکھیں ہو جاتی ہیں
پیار کی رنگت کیا ہوتی ہے تم کیا جانو