Fay Seen Ejaz

ف س اعجاز

سرگرم ادبی صحافی ہںہ اور اِس وقت طباعت و اشاعت کے پشےو سے وابستہ ہں ۔ شاعر، افسانہ نویس، تنقدحنگار اور مترجم کے علاوہ سفر نامہ نگار ہیں

An active literary journalist and engaged in his printing and publishing business. Besides being a poet, critic and translator he writes short stories and travelogues.

ف س اعجاز کی غزل

    گھر کی مشکل کوئی حل چاہتی ہے

    گھر کی مشکل کوئی حل چاہتی ہے مجھ سے وہ تاج محل چاہتی ہے کیسی نادان ہے دنیا کی طلب بیج بویا نہیں پھل چاہتی ہے انتظار آشنا آنکھوں کی جلن تیری آنکھوں کے کنول چاہتی ہے فکر ہے صبح کی دشمن کیسی رات کی رات غزل چاہتی ہے بیٹھ جا سامنے اک ناز کے ساتھ تو مصور کا عمل چاہتی ہے جس میں ہر ...

    مزید پڑھیے

    اچھی خاصی رسوائی کا سبب ہوتی ہے

    اچھی خاصی رسوائی کا سبب ہوتی ہے دوسری عورت پہلی جیسی کب ہوتی ہے کچھ مفہوم سمجھ کر آنکھیں بول اٹھیں سرگوشی تو یوں ہی زیر لب ہوتی ہے کوئی مسیحا شاید اس کو چھو گزرا دل کے اندر اتنی روشنی کب ہوتی ہے تارے ٹوٹ کے دامن میں گر جاتے ہیں جب مہمان یہاں اک دختر شب ہوتی ہے اک بے داغ دوپٹے ...

    مزید پڑھیے

    بغیر نقشے کے سارے مکان لگتے ہیں

    بغیر نقشے کے سارے مکان لگتے ہیں یہ جتنے گھر ہیں قضا کی دکان لگتے ہیں کبھی تو سچ کبھی بالکل گمان لگتے ہیں نفیس لوگ ہیں جادو بیان لگتے ہیں یہ ٹھیکیدار عمارت کے یہ زمیں والے گرے جو گھر تو بہت بے زبان لگتے ہیں میں ان میں آج بھی بچپن تلاش کرتا ہوں میں خوش نہیں ہوں جو بچے جوان لگتے ...

    مزید پڑھیے

    دیا جلا کے کوئی چاند پر رکھا ہوگا

    دیا جلا کے کوئی چاند پر رکھا ہوگا اسی کے سائے میں وہ ہم کو ڈھونڈھتا ہوگا کوئی تو ضد میں یہ آ کر کبھی کہے ہم سے یہ بات یوں نہیں ایسے تھی یوں ہوا ہوگا تمہارا گھر سر مہتاب جو بنا ڈالے تمہارا بیٹا نہیں وہ خدا رہا ہوگا وہ آنکھیں ابر کی مانند رو رہی ہوں گی وہ زینہ خواب میں مہتاب پر ٹکا ...

    مزید پڑھیے

    غم دنیا کے یاد جب آئیں اس کی یاد بھی آنے دو

    غم دنیا کے یاد جب آئیں اس کی یاد بھی آنے دو اک نشے میں اور اک نشہ اے یارو مل جانے دو آخر ہم کو اپنے حال پہ خود رونا خود ہنسنا ہے یارو اب کچھ دیر تو ٹھہرو تھوڑی تاب تو لانے دو مرجھانے سے پہلے دل کو ایک ہنسی کی حسرت کیوں بند کلی کو کچھ بھی نہیں تو ایک تبسم پانے دو کس انمول پشیمانی ...

    مزید پڑھیے

    سبھی یوں روئیں گے تو میرا رونا کون دیکھے گا

    سبھی یوں روئیں گے تو میرا رونا کون دیکھے گا سنبھالو دوستو خود کو کرونا کون دیکھے گا ادھر قہر خداوندی ادھر اٹھکھیلیاں ان کی سیاسی لوگوں کا یہ جادو ٹونا کون دیکھے گا ہمیشہ ایک ہی منظر یہ ٹی وی بند کر ڈالو کروڑوں لوگوں کا یہ رونا دھونا کون دیکھے گا مقام خیریت وہ ہو جہاں آ کر کوئی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2